رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اہلکاروں پر تکفیری دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تمام تر کوششوں کے باجود ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں نہ رک سکیں، تازہ ترین واردات میں نامعلوم ٹارگٹ کلرز کی جانب سے تھانہ سٹی کی حدود میں امام بارگاہ نمبر 5 تھلہ لعل شاہ پر دوران ڈیوٹی ایگل سکواڈ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل محمد ظفر ولد الہی بخش سکنہ بستی میکن موقع پر شہید، جبکہ کانسٹیبل ذوالفقار شاہ ولد حشمت علی سکنہ ظفر آباد کالونی شدید زخمی ہوگیا۔
وارادات کے بعد ملزمان لوڈ شیڈنگ اور تنگ و تاریک گلیوں کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے مین کامیاب ہوگئے۔ زخمی اور شہید اہلکار کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت چنگ چی رکشہ میں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ خیبر پختونخواکے حساس ترین ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا نا رکنا والے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، گذشتہ روز کی دہشت گرد کاروائی میں نشانہ بننے والے دونوں پولیس اہلکار بھی اہل تشیع مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ افسوس ایک مخصوص مسلک کےافراد کو ڈی آئی خان میں تکفیری دہشت گرد نشانہ بنا رہے ہیں لیکن خیبر پختونخوا کی سابقہ و موجودہ حکومتیں اور سکیورٹی ادارے کسی ایک شہید کے قاتل کو بھی کیفر کردار تک پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
ناصرشیرازی نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/