رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، مہنگائی اور ٹیکس میں اضافہ کے سلسلے میں ہو نے والے مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد میں 110 افراد زخمی ہو گئے ہیں جس میں پولیس کے 20 اہلکار بھی شامل ہیں۔
فرانس کے صدر امینوئل میکرون نے پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد مظاہرین کی سخت مذمت کی۔
انہوں نے بیونس آئرس میں کہا کہ پیرس میں ہفتہ کے روز جو کچھ ہوا اس کا امن اور قانون سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔اس میں کچھ بھی حقیقت نہیں ہے کہ پولیس نے حملہ کیا، اسٹوروں کو لوٹا، سرکاری اور نجی عمارتوں کو آگ لگائی گئی اور راہگیروں اور صحافیوں کو دھمکی دی گئی۔
واضح رہے کہ پیرس میں ہفتہ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف یلو ویسٹ کی جانب مبینہ طور پر مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا جس میں پولیس کے 20 افسروں سمیت سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے اور 260 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/