رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے امسال سفر محمود پر جانے والے عازمین حج کو دلی مبارکباد اور تہنیت پیش کی۔
انہوں نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ اُس مقدس اور بابرکت سفر میں خاص طور پر حرمین شریفین اور مقام مقدسہ میں عالم اسلام کی سربلندی کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کی صلاح و فلاح، امن و سلامتی، خوشحالی و استحکام اور کشمیری عوام پر ہو رہے مصائب و مظالم کے خاتمے کے لئے بارگاہ ایزیدی میں خصوصی دعاؤں اور مناجات کا اہتمام کریں۔
جامع مسجد سرینگر میں فلسفہ حج اور احکام حج پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے میرواعظ عمر نے کہا کہ حج ارکان اسلام کا پانچواں اور آخری رکن ہے جو ہر عاقل، بالغ، صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فریضے کی ادائیگی سے جہاں ایک مسلمان اللہ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرتا ہے وہیں حضرت رسول (ص) کے ارشادات عالیہ کے مطابق حج مبرور ادا کرنے والا شخص اس طرح گناہوں سے پاک اور معصوم ہو جاتا ہے جس طرح سے ایک معصوم اور نوزائد بچہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ حج اور مناسک حج دراصل دو عظیم پیغمبر سیدنا حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور سیدنا حضرت اسماعیل ذبیح اللہ کی اداؤں اور قربانیوں کا دوسرا نام ہے جسے باضابطہ امت محمدی پر 9 ہجری میں فرض کیا گیا اور حج کی فرضیت کے بعد حضرت پیغمبر اسلام محمد مصطفی (ص) نے کم و بیش ایک لاکھ چالیس ہزار صحابہ کرام کے ساتھ حج کا فریضہ سن 10 ہجری میں ادا فرمایا، اُسے حجۃ الوداع بھی کہا جاتا ہے۔ /۹۸۹/ ف