15 July 2019 - 14:35
News ID: 440804
فونت
ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر ظریف:
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے یورپی ملکوں کے عملی اور ٹھوس اقدامات اور مضبوط عزم و ارادے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

رسا ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے، جو اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے اعلی رتبہ حکام کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے نیوریارک گئے ہیں، کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے سلسلے میں یورپی ملکوں کا صرف بیان کافی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی ملکوں کو اس بین الاقوامی معاہدے کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے جن کا ابھی تک مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے-

وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایک بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے دلچپسی کے اعلان اور اس کی حفاظت کئے عملی اور ٹھوس اقدامات کرنے میں بنیادی فرق ہے-

انہوں نے امریکا کے ذریعے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی وعدہ خلافیاں صرف ایٹمی معاہدے تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ اس نے تقریبا سبھی بین الاقوامی معاہدوں منجملہ آئی این ایف، نفتا اور پیرس معاہدوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے-

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکا قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے اور وہ اپنے اسی قسم کے اقدامات کی وجہ سے عالمی سطح پر الگ تھلگ کیا گیا ہے-

ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکا عالمی برادری میں واپس لوٹ آئے- وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بھی کہا کہ ایران نے مذاکرات کی میز ترک نہیں کی ہے، مذاکرات کی میز اپنی جگہ پر موجود ہے مذاکرات کی میز کو تو خود امریکا نے ترک کیا ہے اور خودسرانہ طریقے سے اس نے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا اور یہ امریکا سے مربوط ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آتا ہے یا نہیں-

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں استحکام کا واحد راستہ اجتماعی مذاکرات ہے کہ جس کے بارے میں خود اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی خط لکھا ہے اور عراق نے بھی جس کی تجویز پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران بھی اس سلسلے میں مسلسل تجاویز پیش کرتا رہا ہے- انہوں نے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے اعلی رتبہ حکام کے اجلاس کے مقاصد کے بارے میں کہا کہ یہ اجلاس پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی شرح کا جائزہ لینے کے لئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اب تک مقررہ اہداف کی جانب اچھا قدم اٹھایا ہے اور ضروری ہے کہ ایران نے جو ترقی کی ہے اس کے بارے میں سبھی ملکوں کو بتایا جائے-

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ساتھ ہی کہا کہ امریکا کی اقتصادی دہشت گردی نے اقتصادی تعلقات کے میدان میں ایران کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کی راہ میں ایران کو کافی مشکلات پیش آئیں اور یہ چیز بھی بین الاقوامی برادری کو بتائی جائے گی-

اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے اعلی رتبہ حکام کا سالانہ اجلاس نو جولائی کو شروع ہوا ہے جو اٹھارہ جولائی تک جاری رہے گا- اجلاس کے آخری تین روز میں رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬