رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے منگل کی شام صنعا میں عزاداران حسینی کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ یمن کہ جس میں اب تک دسیوں ہزار افراد شہید و زخمی اور دسیوں لاکھ افراد بےگھر ہوچکے ہیں ، اس ملک کے عوام کی مظلومیت کی عکاس ہے اور آج یمن دور حاضر کا کربلاء ہے ۔
انصاراللہ کے سربراہ سید بدرالدین الحوثی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن کے عوام ایران اسلامی ، لبنان ، شام اور بحرین کے عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں کہا کہ یمن کی مظلوم اورثابت قدم قوم اپنی آزادی و خودمختاری سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور اس کا موقف ، صیہونی حکومت سے دشمنی ، فلسطینیوں سے یکجہتی اور امریکہ اور اس کی سامراجی پالیسیوں کا مقابلہ کرنا ہے- تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو ایک بڑا جرم قرار دیا اور کہا کہ تحریک انصاراللہ عرب ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات ، اسلامی بھائی چارے کی بنیاد پر استوار کرے گی ۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے معرکہ کربلا کو حق و باطل ، عدل و ظلم اور آزادی و غلامی کے درمیان جنگ قرار دیا اور کہا کہ جو مسئلہ کل تھا وہی آج بھی ہے اور مسئلہ بدستور باقی ہے اور راستے بھی وہی ہیں اور فطری بات ہے کہ نتائج و آثار بھی وہی ہوں گے ۔