ہندوستان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرے جاری / آعظم گڑہ میں خواتین پر پولیس کا لاٹھی چارج
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جہاں مختلف ریاستوں کے الگ الگ شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں وہیں ریاست اترپردیش کے شہر اعظم گڑھ میں پولیس نے خواتین کے ایک احتجاجی دھرنے کو ختم کرا دیا۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق اعظم گڑھ میں احتجاجی دھرنے کو ختم کرانے کے لئے پولیس نے خواتین پر لاٹھی چارج کیا - پولیس نے اعظم گڑھ شہر کے جوہر پارک میں دھرنے کو ختم کراکے وہاں پانی بھروا دیا -
منگل کی صبح اعظم گڑھ شہر کی خواتین نے جوہر پارک میں احتجاجی دھرنا شروع کیا اور رات ہوتے ہوتے ان کی تعداد بڑھ گئی -
رات دو بجے کے قریب ڈی ایم اور ایس پی وہاں پہنچے اور خواتین کو سمجھا بجھا کر دھرنا ختم کرانے کی کوشش کی لیکن خواتین نے وہاں سے ہٹنے سے انکار کردیا بعد ازاں پولیس نے خواتین کو زبردستی وہاں سے ہٹانے کے لئے لاٹھی چارج کیا جس میں متعدد خواتین زخمی ہوگئیں -
اس واقعے کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں پولیس کو پتھراؤ کرتے دکھایا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین نے پہلے پتھراؤ کیا-
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف شاہین باغ سمیت ملک میں سیکڑوں مقامات پر دھرنے جاری ہیں ۔
دوسری جانب شیوسینا کے سربراہ اور ریاست مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے این آر سی کے معاملے پر مرکزی حکومت سے سوال کیا ہے کہ قبائلی لوگ اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے ثبوت کہاں سے لائیں گے اور اس صورت میں جب انہیں پتہ چلے گا تو وہ بھی سڑکوں پر اترآئیں گے -
انہوں نے کہا کہ این آر سی سے صرف مسلمان ہی پریشان نہیں ہوں گے بلکہ اس سے ہندوؤں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ مہاراشٹر میں این آرسی نافذ نہیں ہونے دیں گے -
ادھو ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ این آر سی نافذ ہوا تو قبائلی ہندو بھی سڑکوں پر اترآئیں گے۔
انہوں نے سی اے اے کے بارے میں کہا کہ اس قانون سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اس کے تحت کسی کو ملک سے نہیں نکالا جائے گا -
ادھو ٹھاکرے نےعدنان سمیع کو پدم شری ایوارڈ دینے کے حکومت کے فیصلے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر ہندوستان میں بسنے والے کو اعزاز سے نہیں نوازا جاسکتا ۔