28 March 2020 - 23:03
News ID: 442395
فونت
ایس یو سی کے قائد کا تین شعبان کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں کہا کہ محسن انسانیت حضرت امام حسین ؑ کی ذات گرامی جملہ اوصاف حمیدہ کی حامل ہے۔ آپ کی سیرت کا ہر پہلو عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام نے دین حق کے غلبے، اسلامی شعائر و اقدار کے فروغ، بقائے اسلام، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لئے ایسی لہو رنگ جدوجہد کی، جو تاقیامت ہر حریت مند اور صاحب عمل کے لئے رہنمائی کا مینار قرار پاتی رہے گی۔

اس جدوجہد کا اثر ہے کہ دنیائے عالم میں حریت و استقلال پر مبنی تمام تحریکوں نے تحریک کربلا سے درس حریت حاصل کیا اور اپنی جدوجہد کا مرکزی اور محوری نکتہ تحریک کربلا کو قرار دیا۔ جب حریت پسندوں کو اپنی جدوجہد کے لئے بہترین قیادت کی ضرورت محسوس ہوئی تو انہوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی لازوال شخصیت کی طرف رجوع کیا اور ان کی سیرت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد آگے بڑھا کر کامیابی حاصل کی۔

امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ محسن انسانیت حضرت امام حسین ؑ کی ذات گرامی جملہ اوصاف حمیدہ کی حامل ہے۔ آپ کی سیرت کا ہر پہلو عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ کیونکہ آپ کی حیات مبارکہ رسول معظم سے اکتساب کا فیض ہے اور جو زندگی سیرت رسول کا عین عکس اور اور مجسمہ ہو، اس کا ہر فعل اور اقدام احکام الہیٰ کے تابع ہوتا ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ حضرت امام حسین ؑ کے ساتھ پیغمبر اکرم (ص) کی محبت اور وابستگی احادیث مبارکہ سے بھرپور انداز میں عیاں ہوتی ہے۔ رسول خدا (ص) نے امام حسین ؑ کو اپنے آپ سے اور اپنے کو امام حسین ؑ سے قرار دے کر عالم انسانیت پر واضح کر دیا کہ ان دونوں ہستیوں کا باہمی تعلق گہرا اور راسخ ہے۔ لہذا نبوت و لایت کے پاکیزہ گھرانے میں پرورش پانے والی اس معصوم ہستی کی سیرت و کمالات کا مطالعہ اور ان تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہی ہمیں گناہ آلود معاشرے کو دینی اقدار اور جذبہ حریت کے ذریعے اسلام کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔


انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے الہیٰ، آفاقی اور مجاہدانہ کردار کو مشعل راہ بناتے ہوئے عالم اسلام کے مسائل حل کرے، ظالم و جابر قوتوں کے خلاف ڈٹ جائے اور ان پر واضح کر دے کہ ہم حسینی ہیں، جو ظلم و جبر کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار تو بن سکتے ہیں، لیکن اپنے نظریات اور اصولوں سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬