رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری شہزاد رضا نے شہید آیت اللہ مرتضیٰ مطہری کے یوم شہادت پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہید استاد مرتضیٰ مطہری جہاں ایک بہت بڑے فلاسفر، متکلم اور جدید اور قدیم علوم سے سرشار تھے، وہاں ایک بہترین پروفیسر بھی تھے ۔
آپ نے مختلف موضوعات پر تیس سے زائد ضخیم کتابیں تالیف کیں، جن میں سے ہر ایک پی ایچ ڈی تھیسس کی مانند ہے، آپ کی کتابیں معلومات کا خزانہ ہیں، یونیورسٹیوں میں آپ نے کثیر تعداد میں برجستہ شاگردوں کی تربیت کی، اسی اہمیت کے پیش نظر اس دن کو یوم معلم کا نام دیا گیا ہے، تاکہ نئی نسل کو استاد کی اہمیت اور اس کے مقام سے آگاہ رکھا جا سکے۔
شہزاد رضا نے کہا کہ استاد وہ باعظمت ہستی ہے، جو انسان کو انسان بناتی ہے، ہدف انسانیت سے اسے آشنا کرتی ہے، انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کے حوالے سے اسے آگاہ کرتی ہے، اسے معاشرے اور ملک کیلئے ایک مفید شہری بناتی ہے، اسے نشہ اور لہو لعب سے بچاتی ہے، ان حوالوں سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ استاد کا حق بھی اپنے صلبی باپ سے کم نہیں، اللہ تعالٰی نے اپنے پیغمبروں کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ایک بہترین استاد ہونا قرار دیا ہے۔
شہزاد رضا نے کہا کہ مفکرین کو چاہئیے کہ وہ شہید استاد مرتضیٰ مطہری کی کتابوں کو مورد توجہ قرار دیں اور علمی تنقید کے ساتھ بحث کو آگے بڑھائیں اور جس سطح پر افکار کی بنیاد شہید مطہری نے رکھی ہے، اُس پر جدید فکری بنیادوں کو تعمیر کریں۔/۹۸۸/ ن