04 May 2020 - 05:38
News ID: 442639
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: جاگیردار، صنعتکار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجۃ الکبری ؑسے حاصل کریں اور اپنے مال و دولت کا ایک حصہ دین و ملت کیلئے صرف کریں، اسی میں خوشنودی خدا و رسول اور نجات ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے 10 رمضان المبارک یوم رحلت حضرت خدیجۃ الکبری ؑکے موقع پر کہا ہے کہ حضرت خدیجۃ الکبری ؑنے اپنی فکر، دانشمندی اور پاکیزہ مال و دولت کے ذریعے شجر اسلام کو توانائی عطا کی کہ انسانیت کیلئے مکمل ضابطہ حیات کی ترویج و ترقی میں آپ ؑ کی قربانیوں کا بہت بڑا کردار ہے۔ پہلی ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری ؑ کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملیکة العرب، ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری ؑ نے خواتین میں سب سے پہلے خالق کائنات کے دین اسلام پر عمل پیرا ہوکر اور تصدیق رسالت کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا، ایک ممتاز تاجر، ثروتمند اور مالدار شخصیت کے طور پر رسالت کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات ان کی زیرکی کی بہت بڑی دلیل ہے۔

اپنے اس عمل اور اپنے جذبہ صادق سے اسلام کی بنیادیں استوار کیں۔ آپؑ نے اپنے پاکیزہ مال سے نبوت کو ایسا سہارا عطا کیا، جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف عالم میں پھیلنے کا موقع ملا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ جب دین اسلام اپنے ابتدائی مراحل طے کر رہا تھا، جب پیغمبر اکرم (ص) تن تنہا حق کی تبلیغ میں مصروف تھے، جب کفار و قریش اپنے مال و طاقت اور افرادی قوت سے نبی اکرم (ص) کے مقابل آگئے تو ایسے میں جناب خدیجۃ الکبری ؑ نے حضور اکرم (ص) سے اپنا دائمی رشتہ جوڑ کر ایسا لازوال اور غیر متزلزل سہارا فراہم کیا، جس کے ممنون خود پیغمبر گرامی رہے۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت خدیجہؑ کی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ صرف پیغمبر اکرم (ص) کی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ تھیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر کی شریکہ حیات تھیں۔

بی بی نے واقعی آنحضرت کی رفیقہ حیات ہونے کا ثبوت دیا۔ ام المومنین پیغمبر اکرم کے دکھ درد میں برابر شریک رہیں اور زندگی کے تمام فرائض میں بھرپور حصہ لیا۔ آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات بالخصوص خواتین اس مقدس ہستی کے چھوڑے ہوئے نقوش اور اعلیٰ و پاکیزہ کردار سے سبق سیکھیں۔ جاگیردار، صنعت کار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجۃ الکبری ؑ سے حاصل کریں اور اپنے مال و دولت کا ایک حصہ دین و ملت کے لئے صرف کریں، اسی میں خوشنودی خدا و رسول، اُخروی نجات اور ملک کی کامیابی و ترقی کا راز مضمر ہے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬