رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی رضا کار فورس حشد الشعبی کا کہنا ہے کہ داعش کے دہشتگردوں نے کل شام آمرلی شہر کے پل المفتول کے علاقے پر کہ جہاں کے مکین زیادہ تر شیعہ ترکمن ہیں حملہ کر دیا جسے حشد الشعبی کے جوانوں نے دندان شکن جواب دیتے ہوئے ناکام بنا دیا۔
واضح رہے کہ کل تکریت اور سامرا کے مکیشیفه اور بلد کے علاقوں میں داعش کے دہشتگردوں نے حشد الشعبی پر حملہ کیا جس کا انہوں نے سخت جواب دیا۔ ہونے والی جھڑپ میں حشد الشعبی کے 10 جوان شہید اور 4 زخمی ہوئے۔ ہونے والی جھڑپ میں متعدد دہشتگرد ہلاک و زخمی ہو گئے۔
عراق میں داعش کی شکست کے باوجود اب بھی عراق کے مختلف علاقوں میں داعش کے دہشتگرد چھپے ہوئے ہیں اور موقع ملنے پر دہشتگردانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔
داعش دہشتگرد گروہ نے دو ہزار چودہ میں امریکہ اور اس کے مغربی و عربی اتحادیوں کی مالی و اسلحہ جاتی مدد سے عراق پر حملہ کر کے اس ملک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور بے پناہ ہولناک اور انسانیت سوز جرائم انجام دیئے ۔ پھر اس کے بعد عراق نے ایران سے مدد کی اپیل کی تھی۔
عراقی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مشاورتی مدد سے سترہ نومبر دو ہزار سترہ کو عراق میں داعش کے آخری گڑھ راوہ شہر کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کا اعلان کیا جس کے بعد عملی طور پر عراق سے داعشی تسلط کا خاتمہ کر دیا گیا۔