رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری زاہد مہدی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے سوشل میڈیا کو فرقہ وارانہ ہتھیار کے طور پہ استعمال کرتے ہوئے مسلکی اختلافات کو ہوا دی جا رہی ہے، جس سے فرقہ واریت کے ناسور کے بڑھنے کا خدشہ ہے، حکومت کو فوری طور پر اقدامات اُٹھانا ہوں گے۔
فتنہ پرور اشرف جلالی کی طرف سے فرقہ وارانہ بیان کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے زاہد مہدی نے کہا تعصب اور گستاخی پر مبنی بیانات کا مقصد فرقہ واریت کو بڑھانے کے سواء کچھ نہیں، حالیہ بیان سے صرف ایک مسلک کا نہیں بلکہ پوری اُمت مسلمہ کا دل رنجیدہ ہوا ہے اور کروڑوں انسانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔
زاہد مہدی نے کہا کہ ہم قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اہلبیت علیھم السلام کی شانِ اقدس میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی، ایسے شرپسند عناصر کیخلاف قانونی چارہ جوئی ہمارا آئینی و قانونی حق ہے،گستاخی میں ملوث شخص کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیئے جو مُلک عزیز پاکستان میں مسلمانوں میں تعصب، نفرت اور فرقہ واریت کو فروغ دیتے ہیں، ایسے افراد مُلک اور اسلام کے دشمن ہیں وطن عزیز فرقہ وارانہ بیانات کا متحمل نہیں ہو سکتا، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے لاکھوں انسانوں کی قربانی دی ہے۔