رسا نیوز ایجنسی کی رپورت کے مطابق عراقی رضاکار فورس حزب اللہ کے ترجمان محمد محیی نے بغداد میں عراقی حزب اللہ کے مرکز پر امریکا کے دہشت گرد فوجیوں کے حملے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ امریکا اور مشکوک دھڑے، رضاکار فورس کی شبیہ خراب کرنے اور سیکورٹی اہلکاروں سے ان کو الجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حزب اللہ عراق کے ترجمان کا کہنا تھا کہ غاصب طاقتوں سے مزاحمت کرنا، عراقی قوم کا بنیادی حق اور جہاں بھی ان کو دیکھے، ان پر حملہ کرے۔
عراقی رضاکار فورس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا، انسداد دہشت گردی کے ادارے سے سوء استفادہ کر رہا ہے اور اس ادارے کو اپنے اہداف نافذ کرنے کے لئے ایک وسیلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے انسداد دہشت گردی کے ادارے کو دشمنوں اور داعش کے دہشت گردوں سے مقابلے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
عراقی حزب اللہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی فوجی، عراق میں اپنی چھاونیوں کو عراقی مزاحمت کاروں کے حملے سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ امریکیوں کو عراق سے نکل جانا چاہئے۔
عراقی رضاکار فورس حزب اللہ کے ترجمان محمد محیی کا کہنا ہے کہ امریکا، دہشت گرد گروہ داعش کو عراق میں باقی رہنے کے ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ دہشت گرد امریکی فوجیوں نے چالیس بکتر بند گاڑیوں کے ہمراہ بغداد کے الدورہ علاقے میں قائم حزب اللہ عراق کے دفتر پر حملہ کر کے اس تنظیم کے تیرہ کمانڈروں اور جوانوں کو اغوا کر لیا جس کے بعد الحشد الشعبی کے جوان، بغداد کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں داخل ہو گئے۔
مختلف عراقی گروہوں کی جانب سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کی اس جارحیت پر شدید ردعمل کے باعث امریکی فوجیوں نے حزب اللہ عراق کے کمانڈروں اور جوانوں کو کچھ دیر تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔
دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کی کامیابیوں کے بعد امریکہ اور صیہونی حکومت نے عراق کے مختلف علاقوں میں الحشد الشعبی کے مراکز کو کئی بار اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے اور اس طرح عراق میں دہشت گرد گروہوں کو ایک بار پھر دہشت گردانہ کارروائیاں تیز کرنے کے لئے اکسانے کی ناکام کوشش کی ہے۔