رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ہم حضرت بی بی فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کو محفوظ عن الخطا سمجھتے ہیں، آپ کی نسبت خطا کرنا یا آپؑ کو خطاکار کہنا گمراہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سنی اتحاد کونسل کے سوشل میڈیا پیج پر سیدہ طاہرہ، بی بی فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے حوالے سے جو موقف دیا ہے، اس پر ہمیں کہا گیا کہ آپ رافضی ہوگئے ہیں، جب ہم نے اُن سے پوچھا کہ رافضی کیسے ہوگئے؟ تو جواب دیا گیا کہ عبارت تو محتاط انداز میں لکھی گئی ہے، لیکن باطن سے لگتا ہے کہ آپ رافضی ہوگئے ہیں، تو انہوں نے ان سے سوال کیا کہ آپ کسی کے باطن کو کیسے جانتے ہیں؟ تو کوئی جواب نہ دیا گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہماری تربیت جن اساتذہ نے کی ہے، انہوں نے ہمیں یہ نہیں کہا کہ گالی کے ساتھ کسی کا موقف رد کریں، بلکہ دلیل سے رد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وفد بھجوایا تھا ڈاکٹر آصف اشرف جلالی کے پاس اور کہا تھا ہمارا سب کچھ اہلبیتؑ پر قربان ہے، ہمیں 14 سو سال پرانا واقعہ نہیں دوہرانا چاہیے، ہماری کوئی اوقات نہیں کہ ہم ان مقدس ہستیوں کے بارے میں گفتگو کریں۔
انہوں نے کہا کہ فدک کے معاملے پر بی بی پاکؑ کیخلاف کوئی بات کرنا بہت بڑی جہالت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب لوگ طعنے دے رہے ہیں کہ یہ ہے اہلسنت کا عقیدہ، میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ گستاخوں کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی کہا کہ آپ سے غلطی ہوگئی ہے تو معافی مانگ لیں، لیکن انہوں نے معافی نہیں مانگی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں اہلبیت اطہارؑ اور صحابہ کرام کی توہین ہوتی رہی اس وقت تو آپ نہیں بولے، اب کوئی آپ کی اصلاح کرنا چاہتا ہو تو اسے آپ رافضی قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کمیٹی بنائی جائے جو اہلسنت کے ایس او پیز طے کرے تاکہ وہ یہ طے کر سکیں کہ کون کون سے موضوعات پر بحث کر سکتے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم دختر رسول بی بی پاک فاطمہ زہراؑ کو محفوظ عن الخطا سمجھتے ہیں، آپ کی نسبت خطا کرنا یا خطاکار کہنا گمراہی سمجھتے ہیں اور یہی اہلسنت کا عقیدہ ہے۔