رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سندھ میں شدید بارشوں کے باعث ناگفتہ بہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل سے چشم پوشی حکومتی مشکلات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا سنجیدگی سے ادراک کرنا ہوگا، سندھ حکومت اور وفاق کی کھینچا تانی اور اختیارات کی جنگ نے عوام کو خواہ مخواہ دربدر کر رکھا ہے، عوام کی مشکلات کا ازالہ ریاست کی ترجیحی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں جمع شدہ بارش کے پانی سے نہ صرف لوگوں کی آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہوا ہے بلکہ عزاداری کے پروگرام بھی متاثر ہورہے ہیں، حکومت ہنگامی بنیادوں پر تمام شاہراوں اور جلوس کی گزرگاہوں کی مکمل صفائی کا انتظام کرے۔
انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی پیشگوئی کے ساتھ حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی تھی کہ وہ نکاسی آب سمیت دیگر ضروری انتظامات کرتی لیکن صوبے کے انتظامی معاملات سے حکومت دانستہ انجان بنی بیٹھی رہی جس سے عوام کی مشکلات اور اضطراب میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے پنجاب اور سندھ میں معتدل اور اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ علما پر پابندی کو غیر منصفانہ طرز عمل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ مخالف قوتوں کی خوشنودی کے لئے ایسی بیلنس پالیسی ہرگز قابل قبول نہیں، انتظامیہ کو اس حوالے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، ملت تشیع اتحاد و اخوت کی علمبردار ہے، ہم نے ہمیشہ تفرقہ بازی اور منافرت کی حوصلہ شکنی کی ہے، ہمارے پرامن علما پر فوری طور پر پابندی ختم کی جائے۔