رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے صدر آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے حالیہ میں عوام کے ذریعہ اس ملک میں پیش آئی سیاسی حماسہ کو کم نظیر بتاتے ہوئے اظہار کیا : ملک کی عوام کی طرف سے پر جوش اجتماع اور گرم جوشی کے ساتہ احساس ذمہ داری ایسے مواقع ہیں جس کی مثال دوسری ممالک میں نہیں پائی جاتی ہے اور مغربی میڈیہ کا اعتراف اور اس ملک کے سربراہان خاص کر قائد انقلاب اسلامی ایران کا نظریہ جو کہ عوام کا اس انتخابات میں حاضر ہونا موضوعیت کی تائید کرتا ہے ، لیکن ان مسائل کے ساتہ بعض سوالات بعض لوگوں کے لئے پیش آتا ہے کہ ان کے مستقبل کے رجحانات میں الجھن اور مایوسی کا سبب بنتا ہے اس کو بھی بیان کر دوں ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس اشارہ کے ساتہ کہ بہت سے فقھا اور علماء انتخابات میں شرکت کو واجب شرعی جانتے ہیں اظہار کیا : اگر چہ عوام کا اس انتخابات میں حصہ لینا ضروری تھا اور جس کا ایک عالمی اثر ہے لیکن صرف حاضر ہونا کافی نہیں ہے بلکہ اصلح کو ووٹ دے خاص کر اگر اصلح کے مقابل میں کوئی شخص ہو جس میں ممکن ہے کچہ کمی پائی جاتی ہو جیسے ان کی خاص پالیسی یا ان کی مینیجمینٹ سے اسلام و مسلمین کو نقصان پہوچنے کا احتمال پایا جاتا ہو ۔
انہوں نے اصلح ہونے کے معیار کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : ہماری عوام ہمیشہ منتظر رہی ہے کہ قائد انقلاب اسلامی کی ہدایات کے مطابق یا ان کی زبان سے اصلح کا معیار حاصل کریں تا کہ اس کے ذریعہ اصلح کا ملاک پیدا کریں لیکن قائد انقلاب اسلامی مسلسل تاکید کی ہے کہ میں کسی بھی امید وار کے لئے کسی بھی طرح کا اپنا نظریہ بیان نہیں کرونگا ، لیکن کیوں جب کہ ملک کی مصلحت اہم ہے اور یہ مصلحت ایک شخص کے انتخاب سے پوری ہو سکتی ہے تو قائد انقلاب اسلامی اپنا نظریہ پیش نہیں کرتے ؟ انہوں نے اس سوال کے جواب میں فرمایا : اگر چہ عنوان اولی یہ ہے کہ ان کے ذریعہ سے امیدوار کا پوری طور سے تعارف اور اصلح شخص کا کامل معیار معاشرے کے لئے مفید تر ہوگا ، لیکن ایسے کام سے حکومت و نظام پر الزام لگایا جائے گا کہ اس الکشن میں دھاندھلی ہوئی ہے یا یہ فرمائیشی انتخاب ہے جو کہ بین الاقوامی پیمانہ پر ملک کے لئے منفی تاثیر کا حامل ہے کیونکہ اس زمانہ میں ہم لوگ چاہیں یا نہ چاہیں انتخابات کا جمہوری ہونا ایک بنیاد مانا جاتا ہے اگر چہ دشمن اس کو نقصان پہوچانے کی کوشش کر رہی ہے اور انتخابات کی اہمیت کو کم نگ کرنے میں مشغول ہے اور دوسری طرف جو لوگ خود میں اس معیار کو نہیں پاتے ہیں الکشن میں شریک نہیں ہوتے ہیں اور اس الکشن کا پائی کاٹ کرتے ہیں اور اکثر کی شرکت پر اتفاق نہیں کرتے ہیں ۔