13 June 2013 - 23:39
News ID: 5533
فونت
انقلاب اسلامی کا عشرہ سوم (20)
رسا نیوز ایجنسی ـ امام جمعہ اسطور نے بیان کیا : جو دین قرآن ، لائبریری اور مدرسوں تک محدود تھا اس کو نکال کر امام خمینی (رہ) نے سماج تک پہوچا کر اس کو ایک نظام کا شکل دیا جو تمام مسلمان ممالک کے لئے نمونہ ہے ۔
سيد عاشق حسين الحسيني


امام جمعہ اسطور پاکستان سید عاشق حسین حسینی نے رسا نیوز ایجنسی کے عالمی رپورٹر سے گفت و گو میں بیان کیا : اسلامی بیداری میں امام خمینی (رہ) کا کردار بہت نمایہ ہے ان سے قبل اور انقلاب اسلامی سے پہلے اسلام بہ تمام معنی و جہات سماج میں نافذ نہیں تھا اسلام کو مسجد ، مدرسہ ، حسینیہ اور خانقاہ میں محدود کر رکھا تھا اسلام کو ورد یا منتر و وظیفہ کی حد تک جانتے تھے امام خمینی نے اس کو دین عمل کے طور پر معاشرے میں تعارف کرایا ۔

امام جمعہ اسطور نے وضاحت کی : جو دین قرآن ، لائبریری اور مدرسوں تک محدود تھا اس کو نکال کر امام خمینی (رہ) نے سماج تک پہوچا کر اس کو ایک نظام کا شکل دیا اور اسلام کے سیاسی پہلو کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام عین سیاست ہے حالانکہ کچہ لوگ اس سیاست کو ایک شجرہ ممنوعہ کی طرح جانتے تھے اور اس کو خاص حدود میں منحصر کر رکھا تھا ۔

انہوں نے بیان کیا : امام خمینی (رہ) نے اس دین کو ان قید سے نکال کر گھروں میں بازار میں آفس میں عدالت میں بلکہ سماج کے مختلف طبقہ میں پہچایا ، جس کی وجہ سے لوگوں کے اندر شوق محبت پیدا ہوئی اور اس کو خود میں نافذ کرنے کی خواہش کرنے لگے جس کی وجہ سے لوگوں میں اسلامی بیداری کی لہر دوڑنے لگی اور جو اسلامی بیداری کا باعث ہوا لوگوں نے اسلام کو صحیح معنی میں پہچانا ۔

سید عاشق حسین نے طاغوتی نظام کے خلاف امام خمینی (رہ) کے نظریہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اس زمانہ کے لوگوں کے درمیان کسی بھی نظام کا قبول کرنا باعث امتیاز نہیں تھا ۔ ان کو اس میں کسی طرح کی پریشانی نہیں تھی کہ یہ نظام طاغوتی ہو یا غیر طاغوتی مگر امام خمینی (رہ) نے قرآن کریم کی آیات صریحتا بیان کیا کہ طاغوتی نظام میں رہ کر ہر طرح کا عمل طاغوت کو مضبوط بنانے کے مترادف ہے ۔ پہلے طاغوتی نظام کو ٹھوکر مارو پھر خدا کے سامنے اپنا سر سجدہ میں جھکا دو ۔ کبھی بھی وہ شخص پورے طور سے مسلمان نہیں ہو سکتا جو طاغوتی نظام کو قبول بھی کرتا ہو اور سجدوں پہ سجدہ کرتا ہے اور بھی نہیں جو طاغوت سے مقابلہ تو کرتا ہے مگر خدا کے سامنے تسلیم نہیں ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬