مصر کے شیعی مفکر ڈاکٹر احمد راسم النفیس نے رسا نیوز ایجنسی کے عالمی رپورٹر سے گفت و گو میں قائد انقلاب اسلامی ایران کو امام خمینی (ره) کے راستہ کو جاری رکھنے والا جانا ہے اور کہا : حضرت آیت الله خامنه ای امام خمینی (ره) کے راہ کو جاری رکھا ہے ، ایران کے استقلال اور مصالح کی اچھی طرح حفاظت کی ہے اور کبھی بھی ایران کی مصلحت کو دوسرے تمام مسلمانوں کے مصالح پر ترجیح نہیں دی ہے بلکہ اسلامی قوم کی مصلحت کی حمایت میں فعالیت کرتے ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : ایران اسی بنا پر تمام دنیا والوں کے درمیان ایک خاص احترام کا حامل ہے اور اگر ایران اپنے مصلحت کو ترجیح دیتا تو یقینا عوام ایران کے سلسلہ میں ٹرکی کے اردغان کے جیسا نگاہ کرتا ۔
النفیس نے وضاحت کی : ٹرکی کے وزیر اعظم اردغان نے امریکا کی حمایت سے اپنے دل کو خوش کر رکھا تھا یہاں تک کہ ابھی عوام کی طرف سے وسیع پیمانہ پر اعتراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور حسنی مبارک اور دوسرے تمام آمروں جیسی حالت اس کے انتظار میں ہے ۔ امریکا کی سابقہ پالیسی نے نشان دیا ہے کہ اس نے اپنے نوکروں کو کسی بھی طرح اہمیت نہیں دی ہے اور جب تک وہ اپنے اس طرح کے چمچوں سے کام نکالتا ہے اس کی طرف توجہ دیتا ہے اور اس کے بعد اس کو مکھی کی طرح باہر نکال کر پھینک دیتا ہے ۔
انہوں نے اسلامی دنیا کی تمام مشکلات کو مغرب سے جاری ہونا جانا ہے اور امریکا سے گفت و گو کو بے فائدہ کہتے ہوئے وضاحت کی : حالانکہ مسلمانوں کی مشکلات زیادہ ہیں لیکن یہ مشکلات مغرب پر اعتماد کرنے کی وجہ سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ غربی نہ صرف مشکلات کو پر رنگ کرتے ہیں بلکہ مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں ۔ امریکا اور مغرب کے نوکر سامراجی دنیا کے منصوبہ کو اجرا کرنے میں مشغول ہیں اور اصلا اسلامی قوم کی طرف ان کی توجہ نہیں ہے ۔
النفیس نے بیان کیا : ان لوگوں کے لئے امریکا اور صہیونی حکومت کی رضامندی حاصل کرنا سب سے اہم ہے اور اسلامی دنیا کی مشکلات کو بڑھانے میں مشغول ہیں ۔
مصر کے اس مفکر نے ولایت فقیہ کے نظریہ کو ایک کامل نمونہ کے عنوان سے جانا ہے اور اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگ اس نظریہ کی ہمیت سے غافل ہو گئے ہیں ، ولایت فقیہ کا نظریہ مستقبل میں جاری رہے گا اور تمام ممالک میں فانذ ہوگا ۔ یہ نظریہ اسلامی انقلاب ایران کی کامیابی کا نتیجہ ہے جو قومی ارادہ کی آزادی اور مغربی دنیا پر منحصر نہ رہنے کی تاکید ہے ۔