رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انیسویں ماہ مبارک رمضان، شب ضربت مولائے متقیان امام علی علیہ السلام اور پہلی شب قدر میں ایران کی اکثر مساجد اور حرم مطھر میں دعاء و عبادت کا سماں رہا ۔
سرزمین قم میں حرم حضرت معصومہ قم اور مسجد مقدس جمکران کے علاوہ مساجد اور مراجع تقلید کے دفاتر میں بھی مومنین شب قدر کے اعمال انجام دیئے ۔
دوسری جانب مشھد مقدس میں حرم حضرت امام رضا(ع) میں ہونے والے شب قدر کے اعمال میں بھی کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور پوری رات اپنے معبود حقیقی کی بارگاہ میں دعا مناجات میں گذاری ۔
رمضان المبارک کی انیسویں رات پہلی شب قدر ہے اور شب قدر وه رات ہے که پورے سال کوئی رات اس کی فضیلت کو نہیں پہنچ سکتی اوریہ رات ہزار مہینوں سے افضل اس رات کے اعمال ہزار مہینه کے اعمال سے بہتر اور اس رات میں سال کے امور مقدر ہوتے ہیں اور ملائکه اس رات میں پروردگار کے حکم سے زمین پر نازل ہوتے ہیں۔
تاریخ کے مطابق مولائے متقیان حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو ماہ مبارک رمضان کی انیسویں شب میں ابن ملجم مرادی نے نماز صبح کے وقت عین حالت سجدہ میں اپنی زہر آلود تلوار کا وار کر کے زخمی کردیا تھا، جس کے تین دن کے بعد یعنی 21 رمضان المبارک کو آپ شہید ہوگئے۔