رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد حجت الاسلام والمسلمین محمد مهدی طائب نے گذشتہ روز ثقافتی و تربیتی ولایت قم ہال میں منعقد ہونے والی « پائداری کانفرنس » سے خطاب میں تاکید کی: ہم نے دیکھا ہے کہ انفرادی طور پر انجام پانے والے امور کے اثرات بہت کم رہے ہیں، حتی رسول اسلام(ص) کے زمانہ میں بھی جب فعال افراد منظم اور متحد ہوئے تب ہی ان کی کوششیں اور فعالیتیں ثمر بخش ہوئیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین طائب نے مرسل اعظم(ص) کے انتقال کے بعد مولائے کائنات علی(ع) سے منصب غصب کر لئے جانے کے اسباب کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امیرالمومنین علی(ع) کو منصب خلافت تک نہ پہونچنے کی وجہ یہ تھی کہ اپ کے انصار و مددگاروں نے اپسی اتحاد و نظم کھودیا تھا اس کے مقابل اپ کے مخالفین متحد اور منظم ہوچکے تھے ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا میں ہراٹھنے والا ہاتھ ہمیں ھدف قرار دیتا ہے کہا: شام کے معاملہ میں خواہ نخواہ ہمیں نقصان پہونچانے کا ارادہ ہے ، شام فقط ایک وسیلہ ہے مقصد ایران ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے مزید کہا: ہم جس قدر بھی اگے بڑھیں گے ہمیں زیادہ استقامت کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں موجودہ تجربات سے ایک دوسرے کو اگاہ کریں ۔
حجت الاسلام و المسلمین طائب نے تاکید کی: ہم ایک منظم گروپ اور تنظیم کے نیاز مند ہیں، فعالیتوں کے لئے پروگرام بنانا اور نئے حالات سے اگاہی ضروری و لازم ہے ۔