رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس عراقچی نے لبنان کے شہر طرابلس میں ہونے والے بم دھماکہ کی پرزور مذمت کی ۔
عراقچی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کا مقصد لبنان میں مسلکی فتنہ کی اگ بھڑکانہ ہے کہا: بلاشبہ فتنہ برپا کرنے والے تکفیری اور غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے انتہا پسندوں کی صیہونیوں کے دست پروردہ اور ان کے غلام ہیں ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ لبنان میں فتنہ و فساد کی بیج بونے کا مقصد، لبنان کی مختلف اقوام خصوصا مختلف اسلامی فرقوں کے قومی اتحاد اور پرامن باہمی بقا کو نقصان پہنچانا ہے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران متعلقہ عالمی اداروں سے اس بات کا مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہر طرابلس کی حالیہ واردات اور دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ خیانت پر مبنی اس مذموم واقعہ کے حقائق کا سراغ میں سنجیدہ قدم اٹھائے ۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے بھی اس دہشتگردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا : یہ دہشتگردانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب صہیونی حکومت نے جنوبی لبنان کو اپنے فضائی حملے کا نشانہ بنایا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ دہشتگردوں اور صیہونی حکومت کے درمیان ہم آہنگی اور یکسوئی پائی جاتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اس دہشتگردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور وہ استقامت کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ شمالی لبنان میں واقع طرابلس شہر میں کل نماز جمعہ کے بعد مینا کے علاقے میں التقوی اور السلام مساجد کے قریب دو بم دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں 42 سے زیادہ افراد جاں بحق اور کم از 500 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔