11 November 2013 - 15:31
News ID: 6119
فونت
حجت الاسلام شفقت شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی – مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے عالمی شعبہ کے ذمہ دار نے حکومت پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا: اگر محرم میں کوئی سانحہ ہوا تو 10 محرم کو ہمارا رُخ اسلام آباد کی طرف ہوگا۔
حجت الاسلام شفقت شيرازي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے عالمی شعبہ کے ذمہ دار حجت الاسلام سید شفقت شیرازی نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا: حکمران آرمی اور پولیس کے وقار کو مجروح نہ کریں ورنہ کوئی بھی دشمن کسی وقت ملک کی سالمیت پر حملہ کرسکتا ہے۔ 


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حکمران مٹھی بھر دہشت گردوں سے ڈر کر مذاکرات کرنے کی بجائے فوج اور پولیس کو با اختیار کریں تاکہ وہ ان دہشت گردوں سے نمٹ سکیں کہا: اگر خدانخواستہ محرم الحرام کے ان ایام میں کوئی سانحہ ہوگیا تو 10 محرم کو ہمارا رُخ اسلام آباد کی طرف ہوگا۔


پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ محرم و صفر اور ربیع الاول کے ایام میں شیعہ سنی بھائی متحد ہو کر اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں مطالبہ کیا: بہت کم وقت میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی بجائے تین ماہ تک لیٹ کئے جائیں۔


حجت الاسلام شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جو دہشت گرد پاکستان کی رٹ کو قبول نہیں کرتے اور پاکستانی پرچم لہرانے نہیں دیتے اور بے گناہ شیعہ سنی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد کو شہید کرتے ہیں، اُن کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کیا جواز بنتا ہے کہا: جو شعائر اسلام و پاکستان کی بے حرمتی کرتے ہیں اور اولیاء کو قبروں سے نکال کر بے حرمتی کرتے ہیں، جو کل پاکستان کے خلاف تھے، آج وہ پاکستان کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔


اُنہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ پورے ملک میں چالیس ہزار سے زائد شیعہ سنی مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور یہاں تک کہ جی ایچ کیو اور دیگر حساس ادارے (پی این ایس مہران) ان سے محفوظ نہیں ہیں کہا: ان مجرموں سے مذاکرات کی بجائے انہیں پکڑ کر عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے، جو محدود گروہ کے ذریعے ملک کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں۔


حجت الاسلام شیرازی نے یہ کہتے ہوئے کہ حکمران آرمی اور پولیس کے وقار کو مجروح نہ کریں ورنہ کوئی بھی دشمن کسی وقت ملک کی سالمیت پر حملہ کرسکتا ہے کہا: جب قومی اسمبلی میں متفقہ قراردادیں منظور کی گئی ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں نے رائے دی ہے کہ بلدیاتی الیکشن لیٹ کرائے جائیں، اس پر سپریم کورٹ تمام سیاسی جماعتوں کے فیصلے پر نظرثانی کیوں نہیں کرتی ؟


اُنہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم پاکستان کے اندر خانہ جنگی نہیں چاہتے، امن، اخوت اور بھائی چارے کی فضا کو قائم رکھنا چاہتے ہیں، لیکن مٹھی بھر دہشت گرد اس ملک کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں کہا : ہم نے امام بارگاہوں میں ہونے والی مجالس اور جلوسوں کی حفاظت میں ملک بھر میں وحدت اسکائوٹس تشکیل دے دیئے ہیں جو اپنی ڈیوٹی دے رہے ہیں تاہم حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ وہ سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬