04 November 2013 - 15:33
News ID: 6102
فونت
حجت الاسلام جواد نقوی:
رسا نیوز ایجنسی - تحریک بیداری امت مصطفٰی پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام جواد نقوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے آل سعود شام اور عراق کو ایک ملک بناکر تکفیری ریاست کا قیام عمل میں لانا چاہتے ہیں کہا : شیعہ دھشتگردی سے مقابلہ کا نام ہے ۔
حجت الاسلام جواد نقوي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک بیداری امت مصطفٰی پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام جواد نقوی نے مدرسہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں منعقدہ عظمت شہداء و استقبال محرم الحرام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: تشیع اسلام کی پہچان اور اسلام کے پرچم دار کا نام ہے ۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بندر بن سلطان تکفیریوں کی فوج تیار کر رہا ہے جس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تشیع ہیں کہا: شیعہ کو سامراجی طاقت سے مقابل کے جرم پوری دنیا میں ختم کیا جا رہا ہے۔


سرزمین پاکستان کے اس نامور شیعہ عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ  آل سعود شام اور عراق کو ایک ملک بناکر تکفیری ریاست کا قیام عمل میں لانا چاہتے ہیں کہا: عراق و شام میں شیعہ قتل عام ہے لیکن سب سے خطرناک عمل پاکستان میں ہے۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ظالموں کے سرغنہ کو قومی ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا کہا: اپنے آقا کے ہاتھوں واصل جہنم ہونے والے کو فضلہ خور میڈیا نے قومی رہنما اور ہیرو کے طور پر پیش کیا جو انتہائی شرمناک امر ہے ۔


انہوں نے مزید کہا : دہشت گردوں کے ساتھ ذلت آمیز مذاکرات کئے جارہے ہیں جس میں ایک طرف ریاست اور دوسری جانب درندے ہیں۔


حجت الاسلام نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ تشیع فرقہ نہیں کہ دوسرے فرقوں سے مقابلہ کرے بلکہ تشیع اسلام کی پہچان اور اسلام کے پرچم دار کا نام ہے کہا: تشیع کو کسی ناپاک لشکر یا گروہ کے مقابل کھڑا کرنا درست نہیں ، میڈیا پر ہمیں ناپاک لشکر کے مقابل بٹھایا جا رہا ہے اور ہم بھی بیٹھتے جا رہے ہیں، ہم تشیع کو اس کا حقیقی مقام و مرتبہ دلانا چاہتے ہیں۔


انہوں نے مزید کہا: امام خمینی (رہ) نے تشیع کے ہاتھ مسلمین جہان کا علم دیا تھا، اگر حزب اللہ اور ایران تشیع کے حقیقی چہرے کو روشناس کراسکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں کراسکتے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬