رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ اور کربلا معلی کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ عبدالمهدی کربلائی نے اس ھفتہ کی نماز جمعہ میں جو حرم مطهر امام حسین(ع) میں سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا عراق میں شدت پسندانہ نظریات کی ترویج پر تشویش کا اظھار کیا اور کہا: افسوس شدت پسندی، دوسروں کو برداشت نہ کرنا، اسلام کے چہرے کا مخدوش کرنا، خون و خونریزی اور بے ثباتی عراق اور علاقہ میں پھیل چکی ہے اور تمام ممالک میں اس کے پھیل جانے کا احتمال موجود ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اتحاد و یکجہتی کے ذریعہ اسلام اور دیگر ادیان کے معتدل نظریات جو مسالمت آمیز زندگی بسر کرنے میں مدد گار ہیں کی ترویج کریں ۔
حجت الاسلام کربلائی نے عراق کے بعض شھروں اور علاقوں میں موجود فقر و تنگدستی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مثنی، دیوانیہ اور بابل کے عوام عراق کے دیگر صوبوں کی بہ نسبت زیادہ قفر و تنگدست ہیں جبکہ جغرافی اور کھیتی کے حوالہ اس علاقہ کے لوگوں اچھی موقعیت کے حامل ہیں ۔
آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے سماجی ظلم کا احساس اس محرومیت کا نتیجہ جانا اور کہا: بجٹ میں گورمنٹ اس علاقہ کی محرومیت کی مقدار کو ملحوظ نظر رکھے اور ترقی و آبادانی کی سیاست پرعمل کرتے ہوئے ان صوبوں کی مشکلات اور محرومیت کے خاتمہ کی کوشش کرے ۔