بحرین کے شیعہ رہبر کے نمائندہ اور الاطہار تخصصی حوزہ کے ذمہ دار حجت الاسلام شیخ عبدالله الدقاق نے رسا نیوز ایجنسی کے عالمی بخش کے رپورٹر سے گفت و گو میں شیخ عیسی قاسم کے گھر پر آل خلیفہ فوج کے حملات کی کیفیت بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : جمعہ کے روز ہیلی کوپٹر اور 12 فوجی گاڑیوں سے لیس فوجی 15 منٹ تک آیت الله شیخ عیسی قاسم کے گھر کے چھٹ پر موجود تھے اور جب ان لوگوں کو اس بات کا یقین ہو گیا کہ وہ گھر پر موجود نہیں ہیں تو ان کے گھر پر حملہ کر دیا ۔
انہوں نے وضاحت کی : وہ لوگ آیت الله شیخ عیسی قاسم کے گھر پر ان کی موجودگی میں حملہ کرنے کی جرأت نہیں رکھتے تھے ۔ آل خلیفہ کی فوج نے ان کے گھر پر حملہ کرنے کے بعد خواتین اور بچوں کو ایک کمرہ میں بند کر دیا اور 45 منٹ تک آیت الله شیخ عیسی قاسم کے شخصی سامان کی تفتیش کی ۔آل خلیفہ اس حرکت سے یہ پیغام دینا چاہ رہا ہے کہ ہم جب بھی چاہیں بحرین کے شیعہ رہبر کی پرائویسی کو خراب کر سکتے ہیں یا ممکن ہے ان کے گھر میں صوتی یا کسی طرح کا آلہ نصب کیا ہو یا کوئی اور وسائل وہاں نصب کئے گئے ہوں ۔
حجت الاسلام دقاق نے اس حملہ کے بعد ہوئے رد عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : جب آل خلیفہ کی فوج کی طرف سے آیت الله شیخ عیسی قاسم کے گھر پر حملہ ہوا اس حادثہ کی وجہ سے حضرت آیت الله سیستانی نے براہ راست فون کر کے آیت الله شیخ عیسی قاسم سے گفت و گو کی ۔ حالانکہ آیت الله سیستانی نے ابھی تک کسی سے براہ راست فون کر کے گفت و گو نہیں کی ہے ۔ بعض دوسرے مراجع کرام نے بھی براہ راست آیت الله شیخ عیسی قاسم کو فون کر کے ان سے حالات کا جائزہ لیا اور بعض لوگوں نے آل خلیفہ کے اس قدام کی مذمت میں بیان جاری کیا ۔