09 December 2013 - 14:52
News ID: 6198
فونت
آیت الله شیخ عیسی قاسم:
رسا نیوز ایجنسی – بحرینی شیعوں کے رھبر آیت الله شیخ عیسی قاسم نے ایران و مغرب سمجھوتے کو اسرائیل کی امیدوں پر پانی پھیرنے اور علاقہ میں امن و سلامتی کے بحال ہونے کا سبب جانا ۔
آيت الله شيخ عيسي قاسم


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی شیعوں کے رھبر آیت الله شیخ عیسی قاسم نے شهر دراز کی مسجد امام صادق(ع) میں منعقد ہونے والے عظیم اجتماع سے خطاب میں جوہری مسئلہ پر ایران و مغرب سمجھوتے کو خوش ائندہ جانا اور کہا : 1+5 اور ایران کے مابین سمجھوتے نے اسرائیل جو علاقہ میں جنگ و ناامنی کا سبب ہے کی امیدوں پر پانی پھیردیا ۔


انہوں نے مزید کہا: علاقہ کی امنیت اور ملت اسلامیہ کی قدرت کی حفاظت ، جنگ کے رونما نہ ہونے اور حکومتوں کے مابین موجود اختلافات کے خاتمہ کی صورت میں ممکن ہے ، جب تک حکومتیں اپنی قوم و ملت سے مصالحت نہیں کر لیتیں ہے ظلم و ستم کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ۔


آیت الله عیسی قاسم نے ملتوں کے مطالبات کی تکمیل کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ملتوں اور حکومتوں کے مابین موجود اختلافات مذاکرات اور صادقانہ گفتگو کے ذریعہ حل و فصل کئے جائیں اور بیگانہ طاقتوں کی مداخلت سے پرھیز کیا جائے  ۔


بحرین کے شیعہ رھبر نے بحرین کے جیلوں میں موجود شیعہ انقلابیوں کی صورتحال کی بہ نسبت تشویش کا اظھار کیا اور کہا: خبرین جمعیت العمل اسلامی کے صدر شیخ محمد علی المحفوظ کی صحت کی خرابی کی بیانگر ہیں ، عوام بھی اس سلسلہ میں کبیدہ خاطرہ ہے اور حکام سے عوام کا مطالبہ ہے کہ مزید ان کے ساتھ سختیاں نہ کرے ۔


انہوں ںے تاکید کی: ال خلیفہ جیلوں میں موجود تمام زندایوں کی یہی صورت حال ہے ، لھذا عوام تمام حریت پسند اور سیاسی افراد کی آزادی کے طلبگار ہیں ۔


آیت الله شیخ عیسی قاسم نے ملت بحرین پر روا آل خلیفہ مظالم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ملت بحرین کی تحریک اصلاح و تغییر اب بھی محاکمہ و سخت مجازات سے روبرو ہے نیز حکومت اصلاحات کی راہ بند کئے جانے پر مُصر ہے ۔

 

شهر دراز کے امام جمعہ نے کہا: ظالم حکومتیں نقلی دین کی آڑ میں لوگوں سے سوء استفادہ کرنے میں مصروف ہیں اور اس سلسلہ میں سستے مولویوں جنہوں ںے خود کو ناچیز پیسوں کے بدلے میں فروخت کر رکھا ہے مکمل استفادہ کر رہی ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬