رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں اپنے اصول کے درس خارج میں طلاب و علماء کے درمیان قرآن مجید کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس آسمانی کتاب کی حفظ کے لئے معاشرے میں ایک تحریک پیدا کرنے کی ضرورت کی تاکید کی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے بیان کیا : وقت کا صحیح استعمال کرتے ہوئے قرآن کریم کے حفظ کے لئے چھوٹے سائیز کی قرآن مجید کی اشاعت قرآن کے حفظ کی تحریک پیدا کرنے میں مدد کرے گی ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتہ کہ قرآن مجید خدا کا کلام ہے جس کا کسی بھی کلام سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے وضاحت کی : قرآن مجید قابل تحریف نہیں ہے اور یہ کہ بعض لوگ اس کے تحریف کے قائل ہیں وہ حقیقت سے دور ہیں ۔
مرجع تقلید نے دوسری آسمانی کتابوں کی تحریف و تفسیر بالرائے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : بعض مسلمانوں نے بھی قرآن کو اپنی مرضی کے مطابق تفسیر کی ہے لیکن یہ امر قرآن کے تحریف ہونے کا سبب نہیں ہوتا ہے اور اس آسمانی کتاب کی عظمت کم نہیں ہوتی ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اس بیان کے ساتہ کہ اہل سنت پر قرآن کے تحریف کرنے کا الزام نہیں لگانا چاہیئے وضاحت کی : ایسا کرنے پر دوسرے لوگ یہ کھ سکتے ہیں کہ اسلامی مذاہب ایک دوسرے پر تحریف کا الزام لگا رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ قرآن مجید میں تحریف ہوا ہے ۔
امام صادق (ع) ادارہ کے صدر نے اس بیان کے ساتہ کہ اہل سنت کی بعض روایت سے قرآن کریم کے تحریف ہونے کا معنی نکالا جا سکتا ہے اظہار کیا : اہل سنت کی کتابوں میں ایک باب آیات منسوخ التلاوت کے عنوان سے پایا جاتا ہے یہ اس امر کو بیان کر رہی ہے کہ قرآن مجید میں تحریف ہوئی ہے ۔