رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ مسجد دلی کے امام جمعہ حجت الاسلام ممتاز علی خان نے گذشتہ روز امامیہ ہال دلی میں منعقد ایک پروگرام میں تاکید کی : خدا کثرت عمل نہیں احسن عمل دیکھتا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ای میرے نبی(ص) میں نے اپ کو وہ سب بتادیا جو اپ نہیں جانتے تھے کہا: کلام الھی اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ رب العزت نے نبی کریم(ص) کو علم کا ذخیرہ عطا کیا تھا اور اب اس کے بعد کسی فرد میں یہ جسارت نہیں ہونی چاہئے کہ وہ علم رسول(ص) پر انشگت نمائی کرے ۔
حجت الاسلام ممتاز علی خان نے رسول اسلام (ص) کی حدیث «انا مدینہ العلم و علی بابھا» میں شھر علم اور ہوں اور علی اس کے دروازہ ہیں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دنیا میں کوئی ایسا انسان نہیں جو ہر موضوع پر گفتگو کرسکے مگر مرسل آعظم(ص) کی ذات وہ ذات ہے جس نے دنیا و آخرت کے تمام موضوعات پر ہدایت دی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ خدا نے موت و حیات کے نظام انسانوں کی آزمائش کے لئے قائم کیا کہا: خدا کثرت عمل نہیں احسن عمل دیکھتا ہے ۔
امامیہ مسجد دلی کے امام جمعہ نے مزید کہا: احسن وہ ہوگا جو خدا کی مرضی کا عمل ہوگا ۔ رسول اسلام(ص) نے فرمایا کہ نماز میری طرح پڑھو اور یہی احسن ہے ۔
انہوں نے حدیث ثقلین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: رسول اسلام(ص) کا فرمان ہے کہ میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قران دوسرے عترت(ع) اگر دونوں میں سے کسی سے بھی غافل ہوگئے تو صراط مستقیم سے بھٹک جاو گے ۔
سرزمین ھندوستان کے نامور شیعہ عالم دین نے مزید کہا: قران و اہلبیت(ع) انسان کی ہدایت کے لئے ہیں اور اہلبیت اطھار(ع) وارث قران اور محافظ اسلام ہیں ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اہلبیت رسول(ع) نے میدان کارزار میں اپنی عظیم قربانیاں پیش کرکے دین اسلام کی آبیاری کی کہا: انسانوں کو چاہئے کہ اہلبیت(ع) اور قران کی ہدایات کو اپنی نجات کا ذریعہ بنائیں ۔