رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں کربلا شاہ مردان وقف کی زمین پر ناجائز قبضہ کے خلاف ہائی کورٹ نے امام بارگاہ کے حق میں فیصلہ دیا اس کے باوجود کانگریس سرکار کے غنڈوں نے قبضہ ختم نہیں کیا ۔
مسلمان علماء و عوام کی طرف سے اس وقت کی برسر اقتدار کانگریس حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج و ریلی کے با وجود سنوائی نہ ہونے پر اس پارٹی سے ناراض لوگوں نے پارلیہ مینٹ کے انتخانات میں کانگریس پارٹی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کا نتیجہ ۱۶ مئی کو سامنے آیا ۔
ہندوستان میں ہوئے پارلیا مینٹ کے انتخابات میں تاریخ کی بدترین شکست کا سامنا کرنے والی جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی نے ناکامی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اس انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی نے کہا : وہ عوام کے فیصلے کی قدر کرتی ہیں اور امید ہے کہ نئی آنے والی حکومت ملکی مفاد اور عوام کو متحد رکھنے کے لئے کام کرے گی۔
کانگریس کی سربراہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیراعظم عہدے کے امیدوار کے ساتھ اس پارٹی کے سربراہوں اور ان کی جماعت کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے ۔
اس کراری شکست کا سامنا کرنے کے بعد کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بیان کیا : عوام نے کانگریس کے بجائے بی جی پی پر اعتماد کیا جبکہ انتخابات میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنے پر کانگریس کو پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تاہم وہ پارٹی کی بدترین شکست کی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں۔
ہندوستان کی مرکزی حکومت میں 2 مرتبہ لگاتار قائم رہنے والی جماعت کانگریس اس انتخابات میں 543 میں سے صرف 50 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ 7 ریاستوں میں اس پارٹی کو ایک بھی سیٹ حاصل نہ ہو سکی، 2009ء کے انتخابات میں کانگریس نے 206 نشتوں پر کامیابی حاصل کر کے مخلوط حکومت بنائی تھی۔