رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سینئر نائب صدر برادر عبداللہ رضا وفد کے ہمراہ شہید ڈاکٹر فیصل کے گھر گئے اور ان کے خانوادہ کی خدمت میں تعزیت پیش کی ۔
اس موقع پر سینئر نائب صدر کا کہنا تھا شہید ڈاکٹر علاقے میں فلاحی کاموں کے لیے ایک جانے پہچانے انسان تھے۔ نہ صرف شیعہ بلکہ وہ ہر پاکستانی کے لیے درد دل رکھنے والے انسان تھے۔ ظلم یہ ہے کہ پہلے ان کے بھائی ڈاکٹر بابر کو شہید کیا گیا اور پھر دو ماہ کے قلیل وقفے میں ڈاکٹر فیصل کو بھی ٹھیک اسی مقام پر شہید کیا گیا اور پولیس ابھی تک کچھ نہیں کر سکی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اگر ڈاکٹر بابر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو آج ڈاکٹر فیصل ہمارے درمیان ہوتے۔ ان کی شہادت سے حسن ابدال ایک عظیم انسان سے محروم ہو گیا ہے۔ ان کی شہادت سے نہ صرف ان کے بچے بلکہ قوم یتیم ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے ہمیشہ غریبوں کا خیال رکھا۔ وہ اس علاقے میں ایک معروف شخص تھے۔
سینئر نائب صدر نے انجمن امامیہ کے صدر اور مقامی ماتمی سنگت کے سربراہان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا : قوم اس خانوادے کے دکھ میں ان کے ساتھ برابر کا شریک ہے اور ملک و قوم کے لیے اس خانوادے کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
سینئر نائب صدر عبداللہ رضا کے ہمراہ وفد میں مولانا فرحت حسین، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے صدر برادر ارسلان حیدر،ڈویژنل جنرل سیکرٹری برادر سیف علی اور ٹیکسلا یونٹ کے کارکنان موجود تھے ۔