رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے دمشق میں حضرت اویس قرنی کے مزار اقدس کے شہید ہونے اور جانی ہلاکتوں پر اور ترکی میں کوئلے کی کان میں دھماکہ کے نتیجہ میں82 ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : شام میں حضرت اویس قرنی صحابی رسول اکرم (ص) کے مزار اقدس پر حملہ اسلامی و انسانی قدروں کے خلاف ہے ۔ بظاہر تو مذہب کا نام استعمال کیا جا رہا ہے درحقیقت یہ ہوس اقتدار کی جنگ ہے ۔ ایسے واقعات سے مسلمانوں کی دل آزاری اور جذبات مجروح ہوتے ہیں ان واقعات کی روک تھام کے لئے جامع پالیسی بنائی جائے اوراس دہشت گردی کو روکنے کے لئے او آئی سی اپنا کردار ادا کرے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کی : مسلمان مخالف قوتیں مسلمان ممالک میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت حالات خراب کروارہی ہیں ۔اور اسلامی ممالک کو ان واقعات کی روک تھام کے لئے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا اورشدت پسند گروپوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ باہمی اتفاق واتحاد کا مظاہرکرتے ہوئے شدت پسند گروپو ںکی جانب سے کی جانے والی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے ان کا قلع قمع کیا جائے ۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے ترکی کے مغربی علاقے سوما میں کوئلے کی کان میں دھماکہ کے نتیجہ میں82 ہلاکتوں پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے بیان کیا : جدید ترین سائنسی ترقی کے باجود اس خوفناک مسئلہ پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔ اس واقعات میں جاں بحق ہونے والے کان کنوں کے لواحقین سے اظہار افسوس اور صبر کی تلقین کرتے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں ترک حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔