رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مذاکراتی ٹیم کے سینئرمذاکرات کار عباس عراقچی نے ایرانی اور امریکی وفود کے مذاکرات کا موضوع صرف ایٹمی معاملات بتائے ۔
انہوں ںے پیر کے دن جنیوا میں تہران واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کی خبر دیتے ہوئے کہا : ان مذاکرات میں جو گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات سے قبل ہوں گے، صرف ایٹمی موضوعات کا جائزہ لیا جائےگا ۔
عباس عراقچی نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ویانا میں گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات سے قبل ایران کو روس اور امریکہ سے مذاکرات کی کیا ضرورت تھی کہا : چھ ملکوں کے ساتھ مذاکرات مشکل اور پیچیدہ ہیں اور ان ملکوں کے موقف ایک دوسرے سے ہماہنگ ہونے چاہئے کیونکہ مختلف آئیڈیالوجی موجود ہے ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ کے ساتھ گفتگو گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ مذاکرات کےانعقاد کے موقع پر صرف ذیلی طور پر ہوئے ہیں لیکن اس بارچونکہ مذاکرات اہم مرحلے میں پہنچ چکے ہیں، اس لئے ایجنڈے میں علیحدہ صلاح ومشورہ بھی شامل ہے کہا: پیرکے دن امریکہ کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سہ فریقی ہیں اور اس میں ایران اور امریکہ کی وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ ہی یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین اشٹن کی مشیر ہلگا اشمتھ بھی موجود ہوں گی ۔