رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے کوئٹہ تفتان بارڈر پر شیعہ زائرین کی شھادت اور کراچی ائرپورٹ پر ہونے والے دھشت گردانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ پورے ملک میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے اور دہشتگرد آزاد نہ طور پر کاروائیاں کررہے ہیں ، وہ جہاں چاہتے ہیں جب چاہتے ہیں دہشتگردی کو جامعہ عمل پہنانے ہیں لیکن ابھی تک حکومت نے ان کے خلاف کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کئے کہا: اگر کراچی کے آپریشن کو مضبوط حکمت عملی کے تحت انجام دیا جاتا اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک پر آہنی ہاتھ ڈالا جاتا تو یہ رسوائی نہ ہوتی ۔ عوام ریاستی و سیکورٹی اداروں سے سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ اتنے عرصہ سے کراچی میں جو آپریشن جاری ہے اسمیں کتنی کامیابی ملی ہے ۔ ؟
ایس یو سی کے جنرل سکریٹری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب تک دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ کر پھینک نہیں دیا جاتا اس وقت تک ملک میں قیام امن و استحکام ناممکن ہے کہا: دہشت گرد سرعام دندناتے پھر رہے ہیں، اس ملک میں بے یار ومددگار مسافروں سمیت کسی کی جان محفوظ نہیں ہے۔
انہوں ںے کوئٹہ (تفتان بارڈر) اور کراچی ائر پورٹ پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے بعد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار اور واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: جب تک حکومت اپنی رٹ قائم نہیں کرے گی اور دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ کر پھینک نہیں دیا جاتا اس وقت تک ملک میں اس قسم کے واقعات ہوتے رہیں گے ۔
حجت الاسلام واحدی نے حکمرانوں سے دہشت گردوں ، انتہا پسندوں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کر نے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ہم قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کے حکم پر تین روزہ سوگ اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہیں ۔
انہوں ںے آخر میں سانحہ تفتان بارڈر پر شہید ہونے والے زائرین اور کراچی ائر پورٹ پر دہشت گردوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کے لواحقین سے دلی افسوس کیا اور پوری ملت کے مانند خود کو بھی اس غم میں برابر کا شریک جانا ۔