رسا نیوز ایجنسی کا قائد انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائیٹ سے منقول رپورٹ کے مطاق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دنیا کے تمام مسلمانوں سے مظلوم فلسطینی عوام کا ساتھ دینے کی اپیل کی ہے ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا کہ اسلامی دنیا کو اپنے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، پوری توانائی سے غزہ کے مظلوم عوام کی ضرورتوں کی تکمیل میں کام لینا چاہئے ۔
آپ نے مسلمین عالم سے غزہ کے عوام کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ غزہ کے عوام کا بھر پور ساتھ دیں،صیہونی حکومت کے بے شرمانہ جرائم کی مذمت کریں اور اس ظالم حکومت اور اس کے حامیوں بالخصوص امریکا اور برطانیہ سے اپنی نفرت اور بے زاری کا اعلان کریں ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ افسوس کہ آج اسلامی تعلیمات کے برخلاف سیاسی محرکات اور اقتدار پسندی نے امت اسلامیہ کو اختلاف و تفرقے سے دوچار کردیا ہے ۔
آپ نے اسلامی ملکوں کے رہنماؤں، قائدین اور حکام کو اختلاف و تفرقے کے عوامل سے بچنے اور ایک طاقتور و توانا امت واحدہ کی تشکیل کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر اقتدار پسندی، وابستگی اور بدعنوانی کے نتیجے میں اسلامی دنیا اختلاف و تفرقے میں نہ پڑے تو دنیا کی کوئی بھی سامراجی طاقت اسلامی ملکوں کے خلاف جارحیت اور اسلامی حکومتوں سے باج گزاری کا مطالبہ کرنے کی جرائت نہیں کرسکتی ۔
قائد انقلاب اسلامی نے غزہ کے مظلوم عوام کا قتل عام کرنے کی صیہونی حکومت کی جرائت کو اسلامی دنیا کے تفرقے کا نتیجہ قرار دیا اور فرمایا کہ مغربی دنیا کے سنسر کی وجہ سے مغربی ممالک کے عوام غزہ کے حوادث کی گہرائیوں سے واقف نہیں ہوسکے ہیں لیکن یہ جرائم اتنے بیہمانہ اور اندوہناک ہیں کہ ان کے صرف یک گوشے کے مغربی میڈیا میں نشر ہو جانے سے غیر مسلم اقوام بھی لرز گئیں اور سڑکوں پر نکل آئیں ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے غزہ کے مظلوم عوام کی تنہائی و بے کسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی حکومتوں کے لئے ہمارا واضح پیغام یہ ہے کہ آئیے مظلوم کی مدد کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور ثابت کر دیں کہ عالم اسلام ظلم و ستم پر خاموش نہیں رہ سکتا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس ہدف کی تکمیل کے لئے تمام مسلم حکومتوں کو چاہئے کہ سیاسی و غیر سیاسی اختلافات کو فراموش کرکے ایک ساتھ ان مظلوموں کی حمایت کے لئے آگے بڑھیں جو خونخوار صیہونی بھیڑیوں کے چنگل میں پھنسے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے غزہ کے مظلوم عوام کے لئے ، کھانے پینے کی اشیا، دواؤں ، طبی وسائل اور ان کے گھروں کی از سر نو تعمیر کے وسائل کی فوری امداد کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطینی قوم کو اسی کے ساتھ اپنے دفاع کے لئے اسلحے کی بھی ضرورت ہے ۔
آپ نے اسلامی حکومتوں کو مخاطب کرکے کہا کہ ،آئیے ، مل کے اور متحد ہوکے، اپنے دینی اور انسانی فریضے پر عمل کریں، غزہ تک امداد رسانی میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں اور غزہ کے عوام کی مدد کریں ۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ غزہ میں تاریخی مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کے مقابلے کو عالم اسلام کا دوسرا بڑا فریضہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ جرائم پیشہ صیہونی اور ان کے حامی غزہ میں حیرت انگیز قتل عام اور نفرت انگیز طفل کشی کے بہانے تراش رہے ہیں جو ان کی خباثت و بے حیائی کی انتہا ہے۔
حضرت آیتالله خامنهای حمایت آشکار مستکبران از جمله آمریکا و انگلیس و تأیید تلویحی یا آشکار مجامع بینالمللی از جمله سازمان ملل را از فجایع صهیونیستها، مشارکت و همدستی در جنایات رژیم خونخوار خواندند.
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آخر میں فرمایا کہ اسلامی حکومتوں اور اقوام کا فریضہ ہے کہ تل ابیب کے جلاد صفت حکام کے حامیوں اور اتحادیوں سے بھی نفرت اور بیزاری کا اعلان کریں اور حتی المقدور ان کا اقتصادی اور سیاسی بائیکاٹ کریں۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل صدر ممالکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی اپنے خطاب میں عید سعید فطر کی مبارک باد پیش کی اور اس عید کو مسلمانوں کی سب سے بڑی عید قرار دیا۔ انہوں نے غزہ کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روزہ داری، اخلاقی پستی اور جنگ پسندوں اور مجرموں کی ریشہ دوانیوں پر سکوت ہرگز اجازت نہیں دیتی۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ عالم اسلام اس وقت دو سرطانی رسولیوں میں مبتلا ہے، ایک صیہونی سرطانی رسولی ہے جو زیتونوں کی سرزمین کو خاک و خوں میں غلطاں کر رہی ہے اور دوسری سرطانی رسولی وہ گروہ ہے جو اسلام، دین اور خلافت کے نام پر انسان کشی اور مسلم کشی میں مصروف ہے۔