رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں صیہونی بھیڑیوں کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے، ہر روز ہو رہے حملوں میں فلسطینی شہید ہوگئے ۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے آج کے روز اب تک 113 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار دو سو سے بڑھ گئی ہے۔
صیہونی درندوں نے حماس کے رہنماء اور سابق وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کے گھر پر بھی بمباری کی، تاہم گھر خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کے ترجمان ٹی وی چینل الاقصٰی کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا۔
عیدالفطر کے روز غزہ میں ایک پارک پر اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہریوں کی شہادت کے بعد حماس سے تعلق رکھنے والے مزاحمت کاروں نے ایک اسرائیلی گاؤں پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں 4 یہودی آبادکار ہلاک ہوگئے، جس کے بعد غزہ میں جاری خونریزی میں ہلاک ہونے والے یہودیوں کی تعداد 57 ہوگئی ہے۔
حماس کے بھرپور جواب پر اسرائیلی وزیراعظم بنجیمن نیتن یاہو نے غزہ پر اپنے حملے طویل عرصے تک جاری رکھنے کی دھمکی دے دی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے شہریوں، فوجیوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے مشن کی تکمیل تک جارحانہ اقدامات جاری رکھیں گے۔