17 November 2014 - 14:01
News ID: 7487
فونت
حجت الاسلام امین شہیدی:
رسا نیوز ایجنسی – مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ پاکستان میں شدت پسندوں کو عالمی سامراجیت امریکا و اسرائیل ، عرب ممالک اور پڑوس کے بعض ممالک کی سرپرستی حاصل ہے کہا: امریکہ داعش کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے ۔
حجت الاسلام امين شہيدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شھیدی نے مرکزی امام بارگاہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہوگا، جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بھی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہیں ۔ 


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ داعش کو ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کے لئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی کہا: وطن عزیز ماضی کی نسبت اس وقت شدید ترین بحرانوں کا شکار ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ موجودہ حکمرانوں کی غلط معاشی اور سیاسی حکمت عملی ہے۔


حجت الاسلام امین شہیدی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جیلوں میں 8 ہزار سزائے موت کے قیدی موجود ہیں، جو جرائم کی جڑ ہیں، انہیں فوری طور پر پھانسی دی جائے کہا: انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہو گا جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بھی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں پاکستان میں شدت پسندوں کو اسرائیل، انڈیا اور عرب ممالک کی سرپرستی حاصل ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ان ممالک نے نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا میں شدت پسندوں کی پشت پناہی میں بڑا کردار ادا کیا، جس کا خمیازہ آج مسلم امہ بھگت رہی ہے۔


ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے اس کے بعد عزاداروں کے اجتماع سے خطاب میں کہا: مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے کارکنوں کی تربیت میں ہمیشہ رواداری، اتحاد بین المسلمین، احترام انسانیت اور حب الوطنی کو بنیاد بنایا ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک ہمارے کارکنان نے انتہا پسندوں کے ملک میں بچھائے ہوئے نفرت کے کانٹے چنتے چنتے اپنی جان تو دے دی، مگر احترام انسانیت اور وحدت کے پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا، پاکستان میں ایک مخصوص سوچ کے حامل انتہا پسندوں نے اب عالمی دہشت گرد داعش کو لاجسٹک سپورٹ کرنے کا بیڑا اُٹھا لیا ہے، ہمارے حکمران ان دہشت گردوں کیخلاف کسی بھی کاروائی سے گریزاں ہیں، دراصل ان دہشت گردوں کا اصل ہدف ہمارے سکیورٹی ادارے اور وہ پاکستانی سول سوسائٹی ہے، جو شدت پسندی کے مخالف ہیں موجودہ حکمرانوں سے ان کی ساز باز ہے ۔


انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور جنوبی پنجاب میں یہ گروہ منظم ہو رہے ہیں، ماہ محرم الحرام کے بعد اب ماہ ربیع الاول میں عاشقان مصطفٰی کے خلاف بڑی دہشت گردی کے لئے منصوبہ بندی انہیں علاقوں میں یہی دہشت گرد گروہ ترتیب دینے میں مصروف ہیں کہا: ہمارے وزیر داخلہ نہ مانوں کی رٹ لگانے اور سکیورٹی اداروں کو کرسی بچانے کے لئے استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔
 

حجت الاسلام امین شہیدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ وقت کا تقاضا ہے کہ شمالی وزیرستان طرز کا آپریشن پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بھی شروع کیا جائے کہا: بصورت دیگر ہم ایک ناقابل تلافی نقصان کے لئے تیار رہیں ۔


انہوں نے جہلم میں پاکستان تحریک انصاف کے پر امن کارکنوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : حکمران گلو کریسی کے ذریعے حکمرانی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں، دھاندلی، کرپشن، اقربا پروی اور خاندانی حکمرانی کے خلاف جد و جہد کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے نہیں روک سکتے، ظالم نظام اور ظلم کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔


واضح رہے کہ اس موقع پر سید ظہیر نقوی، ہدایت حسین ہدایتی، فدا حسین رانا، رانا نعیم عباس اور رائے شاہد علی خاں بھی ان کے ہمراہ تھے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬