رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے شعبہ تعلقات عامہ کے انچارج بریگیڈیررمضان شریف نے شام ، عراق اوریمن میں بحران پیدا کرنے اور داعش سمیت دیگر تکفیری گروہوں کو وجود میں لانے میں آل سعود کے اہم کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی تینتیس روزہ ، بائیس روزہ اور نوروزہ جنگوں میں حزب اللہ کی کامیابی کے بعد، اگر داعش دہشت گرد گروہ سعودی عرب کی حمایت سے شام کا بحران وجود میں نہ لایا ہوتا تو اب تک اسرائیل نابود ہوگیا ہوتا-
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ کے انچارج بریگیڈیر رمضان شریف نے کہا: سب سے بڑی خیانت جو آل سعود نے اسلام و مسلمین اور قرآن و پیغمبر اکرم ۖ سے کی ہے ، وہ دہشت گردوں منجملہ داعش کی حمایت ہے-
رمضان شریف نے کہا : سامراجی عناصر کی جانب سے شام میں بحران کھڑا کرنے اورعالم اسلام میں تفرقہ پھیلانے کا اصل مقصد، حریت پسند اور مزاحمتی تحریکوں کے حامی ملک کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کو نقصان پہنچا تھا لیکن مزاحمت کے محور کی ہوشیاری کے سبب پانچ سال گذرجانے کے باوجود دشمن، ان تکفیری گروہوں کے توسط سے ایران کے اسلامی انقلاب کی سلامتی کے خلاف کوئی اقدام انجام نہیں دے سکا ہے ۔/۹۸۸/ن۹۴۰