15 February 2017 - 14:47
News ID: 426325
فونت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے کریمیا کو فوری طور پر یوکرین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ، ادھر اطلاعات ہیں کہ پانچ سو امریکی فوجی نیٹو کے دستے میں شامل ہونے کے لیے رومانیہ پہنچ گئے ہیں ۔
امریکا اور روس کا پرچم


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پریس ٹی وی کے مطابق وائٹ ہاوس کے ترجمان شون اسپائسر نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ روس، جزیرہ کریمیا کو یوکرین کے حوالے کر کے اس ملک میں جاری بحران کے خاتمے میں مدد کرے گا۔

شون اسپائسر نے اسی کے ساتھ یہ بھی دعوی کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں۔

مذکورہ امریکی عہدیدار نے سابق صدر بارک اوباما پر الزام لگایا کہ انہوں نے جزیرہ کریمیا پر روس کے تسلط کے حوالے سے غفلت سے کام لیا ہے۔

اپنے انتخابی نعروں کے بر خلاف روس کے بارے میں امریکہ کے ہلڑ باز صدر کی پالیسیوں میں خاصی تبدیلی آئی ہے۔

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلسل روس کے ساتھ تعلقات کی بہتری کا نعرہ لگایا لیکن برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کے ساتھ اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں صاف لفظوں میں کہا کہ روس کے خلاف عائد پابندیوں کا خاتمہ فی الحال ممکن نہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کریمیا کے مسئلے پر روس کے خلاف امریکہ کی پابندیاں پوری قوت کے ساتھ باقی ہیں۔

ادھر اطلاعات ہیں کہ پانچ سو امریکی فوجی نیٹو کے دستے میں شامل ہونے کے لیے رومانیہ پہنچ گئے ہیں۔

رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں تعینات امریکی سفیر نے بھی اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوج کی تعیناتی ، دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے اسٹریٹیجک معاہدے کے تحت انجام پائی ہے۔

اس سے پہلے لیٹویا کی وزارت دفاع نے بھی جدید ترین امریکی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے پہلے دستے کی آمد کی خبر دی تھی تاہم ان کی تعداد کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق دو فروری کو پچیس اور پانچ فروری کو دو سو پچیس امریکی فوجی، نیٹو کے فوجی منصوبے کے تحت لیٹویا پنہچ گئے ہیں۔

نیٹو نے رواں سال کے آغاز سے مشرقی یورپ میں امریکہ کے چوتھے بریگیڈ کے ٹینکوں کی تعنیات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

روس نے اپنی سرحدوں کے قریب نیٹو کی موجودگی اور امریکی فوجی نقل و حرکت کی بابت بارہا خبردار اور مناسب ردعمل ظاہر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات سن دو ہزار چودہ سے کشیدہ چلے آرہے ہیں۔ مشرقی یورپ میں روس کی سرحدوں کے قریب اور خاص طور سے امریکہ کی فوجی نقل و حرکت میں اضافہ، یوکرین کا بحران اور شام کی صورت حال، روس امریکہ تعلقات میں کشیدگی کی اہم وجوہات ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬