اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمى نے دمشق میں ہونے والے خودكش حملوں كی شدید الفاظ میں مذمت كرتے ہوئے كہا كہ جب بھى دہشتگردوں کوسیىاسى اور عسكرى محاذ پر شكست ہوتی ہے تو وہ شام كے نہتے عوام پر خودكش حملے كركے اپنى ناكامى كو چھپانے كى كوشش كرتے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ شام مىں دہشتگرد اپنى آخرى سانسیىں لے رہے ہیىں اور اس قسم کی وحشیىانہ كارروائیىوں سے ان عناصر كى شیىطانى سازشیں كامیاب نہىں ہوں گى.
واضح رہے کہ بدھ کو شام كے دارالحكومت دمشق مىں دو الگ مقامات پر خودكش حملوں مىں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمى ہوگئے. پہلا دھماکہ دمشق میں محکمہ انصاف کی عمارت کے سامنے ہوا جو شہر کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔ اسپتال کے ذرائع نے اس بم دھماکے میں اکتیس افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ ساٹھ افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔
حکام کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے محکمہ انصاف کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس کے روکنے پر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ اس کے تھوڑی دیر کے بعد ایک اور خود کش حملہ آور نے ربوہ نامی علاقے میں واقع ریستوران میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل ہفتے کے روز دارالحکومت دمشق میں واقع حضرت سکینہ سلام اللہ علیھا کے روضے کے قریب عراقی زائرین کی دو بسوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں چوہتر زائرین شھید ہو گئے تھے۔ شام کو گزشتہ چھے برسوں سے دہشت گرد گروہوں کی دہشتگردانہ سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔ حکومت شام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کو امریکہ، سعودی عرب، قطر اور ترکی کی حمایت حاصل ہے۔/۹۸۹/ ف۹۴۰