رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے زخمیوں میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب ڈی سی آفس جیکب آباد میں منعقد ہوئی، اس موقع پر ڈی سی آغا شاہنواز بابر پٹھان، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر میر لیاقت خان لاشاری، سید احسان شاہ، چیئرمین عباس خان جکھرانی، شہداء کمیٹی کے ذمہ داران اور زخمی موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جیکب آباد میں شب عاشور کا سانحہ دہشت گردی کا انتہائی بھیانک واقعہ تھا، اس سانحے میں ملوث مجرموں کو پھانسی پر لٹکانا اور جیکب آباد، شکارپور سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کے اڈوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ جیکب آباد میں شہداء کا یادگار ٹاور تعمیر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سہون شریف کے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا، سانحے کو دو ماہ گذر گئے نہ وارثان شہداء کو امدادی رقم ملی اور نہ ہی زخمیوں کو امداد دی گئی۔ سانحے کے زخمی علاج کے لئے دربدر ہیں، سندھ گورنمنٹ کی نااہلی کے سبب سندھ میں دہشت گردی کی وارداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پہلے دن سے سانحہ سہون شریف کے متاثرین کے ساتھ ہے، آئندہ بھی ہر محاذ پر متاثرین کے حق میں آواز بلند کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے وارثوں کو ملازمتیں دی جائیں اور شب عاشور پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہید محمد شریف جتوئی کے قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰