رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فیڈریکا موگرینی کا دورہ روس کے موقع پر کہنا تھا کہ، شام میں جنگ کا خاتمہ، اس ملک کے پرامن جمہوری مستقبل کی حمایت، روس کے بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
فیڈریکا موگرینی، یورپ اور روس کے درمیان کے کشیدگی میں اضافہ کے بعد، پہلی بار روس پہچنی ہیں جہاں وہ روسی وزیر خارجہ سے ملاقات اور گفتگو کرنے والی ہیں۔ وہ روسی وزیرخارجہ سے شام، لیبیا اوریوکرین کے معاملے پر بات چیت کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گی
فیڈریکا موگرینی نے اپنے ایک بیان میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ یورپی یونین، خان شیخون پر کیمیائی حملے سے متعلق عالمی ادارے او پی سی ڈبلیو کی تحقیقاتی ٹیم کی حمایت کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف یورپ کی پابندیوں کا تعلق ماسکو کے بارے میں ہماری پالیسیوں کے ساتھ براہ راست نہیں ہے بلکہ، جزیر ہ نمائے کریمیہ کے روس کے ساتھ الحاق اور مشرقی یوکرین میں جاری جھڑپوں کی وجہ سے یہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰