30 April 2017 - 19:54
News ID: 427828
فونت
آیت‎الله جوادی آملی:
حضرت آیت‎الله جوادی آملی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ خدمت کرنے کے لئے اختلاف نہیں کرنا چاہیئے بیان کیا : اگر واقعا راضی ہیں کہ وہ کام کو انجام دے تو اس کے لئے دعا کریں ؛ لیکن یہ ہم انجام دین اور وہ نہیں تو یہ ایک مرض ہے ۔
آیت‎الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ قمر کی آیات کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : تمام انبیاء کی گفت و گو ایک ہی ہے ؛ اسی وجہ سے قرآن کریم جب انبیاء کے قصہ کو بیان کرتا ہے تو فرماتا ہے کہ ہر پیغمبروں نے اپنے پہلے کے پیغمبرو کی باتوں کی تصدیق کی ہے ، بلاشبہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مبارک وجود تصدیق کے علاوہ دوسرے انبیا کے بنسبت غالب و افضل بھی ہے ، کلی طور پر تمام انبیاء کی بات حق ہے ، لیکن دوسری آیت کو بھی قبول کرے نگے کہ خداوند عالم نے بعض پیغمبرو کو بعض دوسروں پر فوقیت دی ہے یعنی یہ کہ انبیاء نے توحید و وحی اور نبوت کے سلسلہ میں جو گفت و گو کی ہے سب کے سب حق ہیں ۔

انہوں نے قوم ثمود و ان کے پیغمبر حضرت صالح (ع) کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : انبیاء اور مرسلین اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے ہیں ، لیکن وحی کے مراتب میں فرق ہے ، دینی مسائل میں سبھی انبیاء اپنی طرف سے کچھ بیان نیہں کرتے اس وجہ سے سبھی انبیاء کہتے ہیں ہماری اطاعت کرو یعنی خداوند عالم اور اس کے رسول کی اطاعت کرو ، « كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِالنُّذُرِ»، یعنی قوم ثمود نے حضرت صالح ع کے انذار کو جھوٹلا دی اور کہا کہ یہ میرے جیسے ہیں مجھ میں اور ان میں کوئی فرق نہیں ہے ، وہ لوگ یہ فکر کرتے تھے کہ یہ لوگ انبیاء ہیں صرف ہمارے طرح بشر ہیں « فَقَالُوا أَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهُ إِنَّا إِذًا لَّفِي ضَلَالٍ وَسُعُرٍ» ۔

قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے آیت «أَأُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِن بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٌ» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ذات اقدس الہی نے وحی کے سلسلہ میں فرمایا کہ ہم نے قرآن کریم کو تم پر القا کیا ، اس سے اہانت مقصود نہیں تھا لیکن ممکن ہے بعض اس سے اہانت کا قصد کر رہے ہوں ، کہا کہ ادعا تو ہے لیکن دلیل نہیں ہے اس لئے چھوٹے ہو ۔

انہوں نے بیان کیا : حضرت صالح (ع) نے ان لوگوں سے فرمایا کہ کل معلوم ہو جائے گا کہ کون جھوٹا ہے اور کذاب کون ہے ، تم لوگوں نے بھی اہم کام کو جھوٹلایا ہے ، «سَيَعْلَمُونَ غَدًا مَّنِ الْكَذَّابُ الْأَشِرُ»، خداوند عالم نے بھی ان کے لئے ناقہ بھیجا اور اسی پہاڑ سے جس سے کہا گیا تھا کہ ناقہ کو بھیجو خداوند عالم نے بھیجا اور یہ ناقہ الہی رسالت کا ذمہ دار تھا اور ان لوگوں سے فرمایا اس ناقہ کا خیال رکھنا ،«إِنَّا مُرْسِلُو النَّاقَةِ فِتْنَةً لَّهُمْ فَارْتَقِبْهُمْ وَاصْطَبِرْ» اور اس علاقہ کے پانی کو بھی تقسیم کر دیا تھا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۵۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬