‫‫کیٹیگری‬ :
29 July 2017 - 23:41
News ID: 429238
فونت
آیت الله حسین مظاهری:
حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کعبہ بہت مقدس مقام ہے ، اسے طاھرین کی عبادت کا مقام جانا ۔
حضرت آیت الله حسین مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح مسجد امیرالمؤمنین(ع) G روڈ اصفھان پر منعقد ہونے والی تفسیر قران کی کریم کی نشست میں کہا: حضرت ابراهیم(ع) کا خانوادہ ہمیشہ حکم الھی کے سامنے سربہ تسلیم تھے ۔

انہوں نے سوره بقره کی ۱۲۵ ویں آیت «وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِیمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِیمَ وَإِسْمَاعِیلَ أَنْ طَهِّرَا بَیْتِیَ لِلطَّائِفِینَ وَالْعَاکِفِینَ وَالرُّکَّعِ السُّجُودِ ۔ ترجمہ : اور ( وہ وقت یاد رکھو) جب ہم نے خانہ (کعبہ) کو مرجع خلائق اور مقام امن قرار دیا اور حکم دیا کہ مقام ابراہیم کومصلیٰ بناؤاور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل پریہ ذمہ داری عائد کی کہ تم دونوں میرے گھر کو طواف، اعتکاف اور رکوع سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو ۔ » کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: یہ آیت اس وقت کے حالات اور واقعات کا بیان گر ہے جب حضرت ابراهیم(ع) نے حضرت هاجر(س) اور اپنے فرزند حضرت اسماعیل(ع) کو بے آب و غذا صحرا میں چھوڑ آئے تھے اور ان دونوں ماں بیٹے نے آب زمزم کی مدد سے اس صحرا کو آبادی میں تبدیل کردیا ، ایک ایسا دیہات جس میں خدا کے اعجاز سے ہر طرح کی نعمتوں کی فراوانی ہوئی ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے تاریخی حقائق اور منقول روایتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایک ایسا دیہات جو دو پاک شخصیتوں حضرت هاجر(س) و حضرت اسماعیل(ع) کی مصیبتوں کا نتیجہ اور کوششوں کا ثمرہ تھا اس میں پاک و طاھر شخصیتیں زندگی بسر کرتی تھیں ، ایک ایسی سرزمین کہ جب حضرت ابراهیم(ع) دوبارہ وہاں واپس آئے تو بدلے ہوئے حالات دیکھ کر انہیں بہت تعجب ہوا ۔

حوزه علمیہ اصفهان کے سربراہ نے مزید کہا: مکہ پہونچنے کے بعد حضرت ابراهیم(ع) کے دوش پر پہلی ذمہ داری یہ ڈالی گئی کہ خانہ خدا کی مرمت کریں ، حضرت ابراهیم(ع) و حضرت اسماعیل(ع) کے ہاتھوں ، بیت الھی کی تعمیر کا کام شروع ہوا اور اس کے بعد عظیم امتحان کا وقت آپہونچا کہ خداوند متعال نے حضرت ابراهیم(ع) کو حکم دیا کہ اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل(ع) کو اللہ کی راہ میں قربان کردیں ، یہ گھرانہ اس قدر حکم کا الھی کا تابع و فرمانبردار تھا کہ اس امتحان میں کامیاب و سربلند رہا ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کعبہ بہت مقدس اور طاھرین کی عبادت کا مقام ہے کہا: خانہ کعبہ کی تعمیر کے بعد خداوند متعال نے حضرت ابراهیم(ع) اور حضرت اسماعیل(ع) کو حکم دیا کہ اس مقدس مقام کو پاک و طاھر رکھیں اور حکم ہوا کہ جو بھی اس جگہ عبادت کے لئے آئے اس کی بخوبی مہمان نوازی کرو ، یہ حکم خانہ کعبہ کی خاص اہمیت کا بیان گر ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۹۷

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬