‫‫کیٹیگری‬ :
25 September 2017 - 13:15
News ID: 430098
فونت
شیعہ سنی کارڈنیشن کمیٹی :
شیعہ سنی کارڈنیشن کمیٹی اجلاس میں مختلف مسالک کے علماء اور خطباء سے بھی اپیل کی گئی کہ ایک دوسرے کے خلاف فتویٰ بازی سے پرہیز کریں اور مسلکی منافرت پیدا کرنے اور کفریہ فتاوی جاری کرنے کی بجائے آپسی رواداری اور اتحاد ملت کے لئے سعی و کوشش کریں۔
شیعہ سنی کارڈنیشن کمیٹی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر شیعہ سنی کاڈینشن کمیٹی کا اہم اجلاس امام باڑہ شمس واری خانقاہ معلی سرینگر میں منعقد ہوا، جس میں اہل سنت اور اہل تشیع سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات اور دینی، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے سربراہان اور نمائندگان نے شرکت کی۔ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے اہتمام سے منعقدہ اجلاس کی صدارت مولانا مسرور عباس انصاری نے کی۔ جن دینی و سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں کے سربراہاں اور نمائندگان نے اجلاس میں شرکت کی ان میں حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے نمائندے مولانا سعید الرحمان شمس، لبریشن فرنٹ کے شیخ عبد الرشید، لبریشن فرنٹ (ح) کے چیئرمین جاوید احمد میر، پیپلز پولیٹکل پارٹی کے سربراہ انجینئر ہلال احمد وار، مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے کارگذار صدر جہانگیر غنی بٹ، جمعیت ہمدانیہ کے صدر عبد الرشید گانی، خادم زیارت شاہ ہمدان محمد یاسین زہرہ، نمائندہ اوقاف امامیہ چھتہ بل، میر سید محمد ہمدانی معراج الدین شاہ، انجمن جعفریہ شمس واری، نمائندہ پتھر مسجد اسلام یارہ بل شبیر حسین ڈار، حسینی پیپلز کونسل کے سیکریٹری محمد علی شجاع وغیرہ شامل ہے۔

مولانا مسرور عباس انصاری نے ایجنڈا پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواسہ رسول مقبول (ص) سید الشہداء حضرت امام حسین (ع) کی عظیم الشان شہادت اور قربانیوں کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کے لئے مسلمانوں کے تمام مسالک اور مکاتب فکر اپنا مخصوص طریقہ اور لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں۔ محرم الحرام کے پروگراموں کی عمل آوری، ان کے شایان شان اور پر امن انعقاد کے لئے اپنی اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے اجلاس میں موجود شرکاء نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) کسی خاص مسلک کی جاگیر نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم سرمایہ ہے اور کربلا کی تحریک بلا مذہب و ملت دنیا کی ہر مظلوم و محکوم قوم اور ستم رسیدہ افراد کے لئے درس حیات ہے۔

مقررین نے کہا کہ محرم وحدت کو زیادہ سے زیادہ مستحکم رکھنے کا درس دیتا ہے جسے بھارتی حکومت، بی جے پی اور ریاست میں اس کی حلیف جماعتیں پارہ پارہ کرنے کے درپے ہیں لہٰذا اس موقعہ پر عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ ان ایام متبرکہ کے دوران آپسی بھائی چارہ، اُخوت اور یکسانیت کا ماحول پیدا کرکے مسلمان اور توحید پرست ہونے کا ثبوت دیں۔ اجلاس میں مختلف مسالک کے علماء اور خطباء سے بھی اپیل کی گئی کہ ایک دوسرے کے خلاف فتویٰ بازی سے پرہیز کریں اور مسلکی منافرت پیدا کرنے اور کفریہ فتاوی جاری کرنے کی بجائے آپسی رواداری اور اتحاد ملت کے لئے سعی و کوشش کریں۔ اجلاس میں تاریخی محرم جلوسوں پر تین دہائیوں سے جاری بلا جواز پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬