رسا نیوز ایجنسی کی ٹائمز آف اسرائیل سے رپورٹ کے مطابق، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو چند روز قبل سعودی عرب کے نائب ولی عہدید کے دفتر نے فوری طور پر ریاض بلا کر کہا تھا کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کو قبول کر لیں، بصورت دیگر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے محمود عباس پر زور دیا تھا کہ وہ ایران اور حزب اللہ سے دوری اختیار کرلیں۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق سعودی حکام نے حماس کے رہنما صالح العاروری کے حالیہ دورہ تہران اور ایرانی حکام کے ساتھ ان کی ملاقاتوں پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات کے نئے روڈ میپ کی تیاری میں مصروف ہیں جس کا مقصد دو ریاستی حل کے منصوبے کو عملی شکل دینا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰