13 November 2017 - 21:14
News ID: 431790
فونت
یمن کے عوام نے سعودی عرب کی جانب سے ظالمانہ محاصرے کے خلاف دارالحکومت صنعا میں بڑا مظاہرہ کیا ہے۔
 یمن مظاھرہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ہونے والے اس مظاہرے کی اپیل یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کی تھی۔

مظاہرے میں یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر صالح صماد، کونسل کے ارکان اور سالویشن گورنمنٹ کے وزرا بھی شریک تھے۔

مظاہرے میں شریک یمنی شہری سعودی عرب اور اس کے حامیوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر صالح صماد نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے بہت سے آپشن پر غور کیا جا رہا ہے اور سعودی عرب کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

صالح صماد نے کہا کہ سعودی عرب کے سامنے اس سے بہتر آپشن کوئی نہیں ہے کہ وہ یمن کے خلاف جارحیت بند اور محاصرہ ختم کر دے۔

انہوں نے کہا کہ ریاض اور دیگر شہروں پر یمن کے میزائل حملے ہمارا فطری حق ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے صدر نے کہا کہ جنگ کو تین سال مکمل ہو رہے ہیں لیکن یمن کے عوام پوری قوت کے ساتھ جارح ملکوں کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔

صالح صماد نے واضح کیا کہ سعودی عرب کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا چاہیے جس کی وجہ سے عراق، شام، یمن، لبنان اور قطر میں بحران پیدا ہوا ہے۔

انہوں نے سعودی حکام کو بزدل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی حثیت ہی کیا ہے جو وہ ایران کو جنگ کی دھمکی دے سکے۔

یمنی رہنما نے کہا کہ لبنان کے اسرائیل مخالف موقف کی وجہ سے ہی سعودی عرب اس کے خلاف مخاصمانہ پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چار نومبر کو ریاض کے ملک خالد ایئرپورٹ پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل حملے کے بعد جارح سعودی اتحاد نے یمن کا محاصرہ شدید کر دیا ہے اور یمن کے لیے غذائی اشیا اور دواؤں کی ترسیل کے واحد سمندری راستے، حدیدہ کی بندر گاہ کو بھی اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

سعودی عرب کے ظالمانہ محاصرے کی وجہ سے ایک ہفتے کے بعد یمن میں موجود غذائی اشیا اور دواؤں کا ذخیرہ ختم ہو جائے گا اور اس ملک کو جنگ کے ساتھ ساتھ قحط جیسے سنگین بحران کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬