رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی قائد انقلاب اسلامی کے سنیئر مشیر برائے بین الاقوامی امور علی اکبر ولایتی نے نائب عراقی پارلیمنٹ کے سربراہ شیخ ہمام حمودی اور عراق کی بدر تنظیم کے سیکرٹری جنرل ہادی العامری کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات خطے کے مستقبل کے لئے ایک فیصلہ کن موڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے مستقبل ایک دوسرے سے متعلق ہے لہذا ہم دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
ولایتی نے کہا کہ عراق کا دفاع، ایران کے دفاع کی طرح ہے اور ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعلقات میں مزید مضوبطی ہوگا۔
حمودی نے کہا کہ ہمارے ملک میں غیرملکی فوجیوں کی موجودگی ناقابل قبول ہے اور عراقی پارلیمنٹ اس موضوع کا فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے مسائل علاقائی قوم کے ذریعہ حل ہونا چاہیئے اور اجنبیوں کی موجودگی صرف مسائل کو جنم دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی قوم کے ذریعہ داعش دہشتگردوں نے شکست کھائی اور ہرگز دہشتگردوں کے بہانے سے غیرملکی فوجیوں کی موجودگی قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں غیرملکی فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کا موقف یکسان اور مشترک ہے۔
العامری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان علاقے کے درپیش چیلنجز سمیت سیکورٹی، اقتصادی اور سیاسی مسائل میں مشترکہ موقف قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش دہشتگردوں کی شکست کے باوجود دہشتگردی سوچ کے پھیلاو کی روک تھام کے لئے علاقائی ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے اعلی رکن علی اکبر ولایتی جمعرات کی رات عراق کے اسلامی اتحاد فورم کے سربراہ مہدی العلاق کی دعوت پر عراق کے اسلامی اتحاد فورم کے پروگرام میں شرکت اور اعلی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے لیے عراق کے دورے پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ولایتی آج بروز اتوار عراقی حکام کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے دوران دوطرفہ اور علاقائی تازہ ترین تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۷۵/