رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے مسلح جھڑپوں میں سویلین کی حمایت کے عنوان سے سلامتی کونسل کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور غاصب صہیونی ریاست سویلین کے خلاف حملوں میں امریکی حمایت کا فائدہ اٹھارہے ہیں .
ایرانی مندوب نے افغانستان، مقبوضہ فلسطین، یمن، شام اور میانمار میں سویلین اور امدادی عمل میں شریک اہلکاروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں بالخصوص بچوں اور عورتوں کا حالیہ قتل عام صہیونیوں کے مجرمانہ فعل کے مترادف ہے اور یہ وہی مجرمانہ رویہ ہے جسے ناجائز صہیونی ریاست نے گزشتہ سات دہائیوں سے فلسطینی عوام کے خلاف اپنایا ہوا ہے.
انہوں نے یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت اور وہاں ہزاروں سویلین بشمول بچے اور عورتوں کے قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف سویلین کے قتل عام میں ملوث ہے بلکہ اس نے یمن کے بنیادی ڈھانچے، طبی مراکز، تعلیمی ادارے اور غذائی اشیا تیار کرنے والے مراکز کو بھی حملوں کے ذریعے تباہ و برباد کردیا ہے
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مسلح جھڑپوں میں سویلین آبادی کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس کے مطابق 2017 میں افغانستان، عراق، صومالیہ، مرکزی افریقہ، کانگو اور یمن کی مسلح جھڑپوں میں تقریبا 26 ھزار سویلین جاں بحق ہوئے.
غلام علی خوشرو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دنیا کے مختلف علاقوں میں سویلین پر جاری مظالم اور مسلحانہ جھڑپوں کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرے .
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں اور سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کی آنکھوں کے سامنے عام شہریوں کے قتل عام میں مصروف اور جنگی جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں اور انھیں کوئی کچھ کہنے والا نہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰