رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کا ایک اہم کارنامہ انقلابی نظریات کی ترویج ہے۔ آپ نے مظلوموں کو ظلم سے نجات دلانے کے لئے ان کے اندر تسلط کے نظام کے مقابل ڈٹ جانے کی جرات پیدا کی۔ امام خمینی رح نے دھمکیوں سے نہ ڈرنے اور سامراجی طاقتوں کے سلسلے میں بیداری پیدا کرنے جیسے دو اہم اصولوں کی بنیاد پر ایران میں ایک عظیم انقلاب برپا کیا۔ آپ نے حریت پسند اقوام کو بھی انہی دو اصولوں کا درس دیا جس کی وجہ سے یہ اقوام بھی اپنی آزادی اور خود مختاری کے لئے اٹھ کھڑی ہوئیں۔
حضرت امام خمینی رح نے اپنے اس عظیم اقدام کے ذریعے دنیا کی اقوام کو بے شمار حقائق سے آگاہ کیا اور اپنی انقلابی تحریک کے دوران ثابت کر دیا کہ خود اعتمادی اور انقلابی جذبے کی بدولت عظیم مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں اور کامیابی کی چوٹیاں سر کی جاسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ بہت سے لوگ حضرت امام خمینی رح کی اس صفت کی بنا پر آپ کے گرویدہ ہوگئے کہ آپ نے تسلط کے نظام کا ہمیشہ ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ بڑی طاقتوں کی جانب سے انقلاب اورحضرت امام خمینی رح کے ساتھ دشمنی کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے۔
حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے ایران میں شاہی حکومت اور بدعنوان نظام کا ثابت قدمی کے ساتھ مقابلہ کیا۔ آپ کبھی بھی دھمکیوں اور جلا وطن کئے جانے سے خوفزدہ نہیں ہوئے کیونکہ آپ حقیقی طور پر انقلابی تھے اور انقلابی ہونے پر ایمان رکھتے تھے۔ آپ کی یہی صفت ایران میں عظیم انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ اور آپ کی یہی صفت آج ایک ایسے عالمی نمونۂ عمل میں تبدیل ہو چکی ہے جس نے نہ صرف ایرانی قوم کی تقدیر بدل کر رکھ دی بلکہ انقلابی تحریکوں اور اسلامی بیداری کی عظیم تحریک کا راستہ بھی معین کر دیا۔
رہبرکبیرانقلاب اسلامی اوراسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی رحلت جانگداز کی انتیسویں برسی 4 جون کو ہے۔ /۹۸۸/ ن