رسا نیوز ایجنسی کی پریس ٹی وی سے رپورٹ کے مطابق، دستاویزات کو تاحال شائع نہیں کیا گیا، جس میں اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ غزہ، اسرائیل کے ساتھ ایک اور جنگ کی زد میں ہے۔
پریس ٹی وی نے اسرائیلی چینل 10 نیوز کے حوالے سے تحریر کیا: مذکورہ دستاویز کو اقوام متحدہ میں دسمبر 2016 میں منظور کی جانے والی قرارداد نمبر 2334 کے تحت ترتیب دیا گیا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر مغربی کنارے کے علاقے اور مشرقی بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیرات کو روکا جائے۔
اقوام متحدہ کی مذکورہ دستاویز میں غزہ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، خاص طور پر حال ہی میں واپسی مارچ کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں نہتے فلسطنیوں کی بڑے پیمانے پرشہادت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے چیف کی جانب سے تل ابیب پر زور دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کا احترام کرے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بچوں، صحافیوں اور میڈیکل اسٹاف کی شہادت نا قابل قبول ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے غلط اور جھوٹے بیانات جاری کیے گئے، ایک اسرائیلی وزیر نے ریڈیو پر جاری بیان میں غلط بیانی کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے والے تمام فلسطینیوں کا تعلق حماس سے ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو انہیں نشانہ بنانے کی اجازت دی گئی۔
امریکا کی اقوام متحدہ میں سفیر نیکی ہیلے 17 ماہ تک مذکورہ رپورٹ کو منظر عام پر آنے سے روکنے میں کامیاب رہی تھیں۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 سے اب تک اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے دو سو کے قریب فلسطینی شہید اور14 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ /۹۸۸/ ف۹۴۰