رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف ملکوں کی یہودی تنطیموں اور گروہوں نے صیہونی حکومت کا بائیکاٹ کرنے کی مہم اور تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب فلسطین کی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس کا نوٹس لے
دنیا کے مختلف ملکوں کی انتالیس یہودی تنطیموں نے ایک خط پر دستخط کرکے صیہونی حکومت کا بائیکاٹ کرنے والی عالمی تحریک بی ڈی ایس کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ اس خط پر دستخط کرنے والے یہودی گروہوں اور تنظیموں نے جن کا تعلق دنیا کے الگ الگ ملکوں منجملہ امریکا ، برطانیہ ، کینیڈا سوئیڈن جرمنی اور مقبوضہ فلسطین سے ہے کہا ہے ہر دور سے زیادہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ یہودی مذہب کے پیروؤں اور اسرائیل کی ظالمانہ اور ناانصافی پر مبنی پالیسیوں میں فرق کو واضح کیا جائے اور یہ بتایا جائے کہ صیہونی ریاست کے مظالم کا دین یہود سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
اس درمیان اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کو بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اپنے ایک بیان میں غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔
دوسری جانب فلسطین کی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے وسیع حملے کی مذمت کی اور کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کو اس سلسلے میں فورا کوئی اقدام کرنا چاہئے ۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے مسلسل حملے بیت المقدس کے قدیمی علاقے خاص طور پر مسجدالاقصی کے جنوبی اطراف کے علاقے کو یہودی رنگ دینے کے اسرائیلی منصوبوں اور پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہیں ۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ پالیسی اسرائیلیوں کے اس خطرناک سیاسی فیصلے کی ترویج کے تحت ہے جس میں مسجد الاقصی کو نقصان پہنچانے کی بات کی گئی ہے ۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام اور مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی حکومت کے مظالم اور حملوں کا فوری نوٹس لے ۔
واضح رہے کہ سیکڑوں انتہا پسند صیہونیوں نے ایک بار پھر مسجد الاقصی پر حملہ کرکے مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/